۲۹ فروردین ۱۴۰۳ |۸ شوال ۱۴۴۵ | Apr 17, 2024
مولانا سید کلب جواد نقوی 

حوزہ/ جلس علمائے ہند کے جنرل سکریٹری نے مسلمانوں سے اصرار کرتے ہوئے کہاکہ وہ اپنے اسکول اور کالج قائم کریں تاکہ دوسروں کی محتاجی کا سلسلہ ختم ہوسکے۔ 

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،لکھنؤ/ ریاست کرناٹک میں حجاب تنازع میں عدالت کے فیصلے پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے مجلس علمائے ہند کے جنرل سکریٹری مولانا سید کلب جواد نقوی نے کہاکہ ہم عدالت کا بیحد احترام کرتے ہیں لیکن ایسا محسوس ہوتاکہ حجاب کے مسئلے کو صحیح طریقے سے سمجھنے کی کوشش نہیں کی گئی ۔

امام جمعہ لکھنؤ مولانا سید کلب جواد نقوی نے مسلمانوں سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ مسلمان پورے ہندوستان میں جہاں بھی ممکن ہو اپنے تعلیمی ادارے قائم کریں ضروری نہیں ہے کہ ہم بڑے بڑے اسکولوں اور کالجوں کے قیام کی کوشش کریں بلکہ پہلے پہل چھوٹے اسکولوں سے بھی اس راہ میں پیش رفت کی جاسکتی ہے۔ مولانا نے کہاکہ زیادہ سے زیادہ اسکولوں اور کالجوں کا قیام ملت کے لیے بیحد ضروری ہے تاکہ ہم کسی دوسرے کے محتاج نہ رہیں ۔ہمیں ہر شعبے میں خود کفیل ہونا ہوگا تاکہ ہمارا تشخص برقرار رہے ۔

مولانانے اپنے بیان میں مزید کہا کہ حجاب تعلیم حاصل کرنے میں رکاوٹ نہیں بنتا،یہ غلط فہمی اور اسلاموفوبیا کی بدترین شکل ہے ۔ہندوستان میں دیگر قومیں اپنے مذہبی و سماجی تشخص کے ساتھ زندگی گذار سکتی ہیں تو پھر مسلمانوں کے تشخصات کو ختم کرنے کی کوشش کیوں ہورہی ہے ؟۔اس لیے ہمارا مطالبہ ہے کہ اسکولوں میں طالبات کو باحجاب داخلے کی اجازت دی جائے اور ایسے غیر ضروری مسایل کو ابھارنے کے بجائے ملک کی ترقی ،خوشحالی اوربین المذاہب ہم آہنگی کےفروغ کے لیے کام کیا جائے ۔

مولانا نے آخر کلام میں ایک بار پھر مسلمانوں سے اصرار کرتے ہوئے کہاکہ وہ اپنے اسکول اور کالج قائم کریں تاکہ دوسروں کی محتاجی کا سلسلہ ختم ہوسکے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .