۱ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۱ شوال ۱۴۴۵ | Apr 20, 2024
علامہ اکبر کاظمی

حوزه/علامہ علی اکبر کاظمی نے پشاور خودکش دھماکہ کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ڈیرہ اسماعیل خان میں شیعہ ٹارگٹ کلنگ کا نوٹس لیا جاتا تو آج پشاور میں اتنا بڑا سانحہ نہ ہوتا۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مجلس وحدت مسلمین پاکستان صوبہ پنجاب کے صوبائی صدر علامہ سید علی اکبر کاظمی کی پشاور میں پولیس لائنز کی مسجد میں دھماکے کی شدید مذمت،انہوں کہا کہ پشاور مسجد میں دھماکے کی پرزور مذمت کرتے ہیں۔متاثرہ خاندانوں کے ساتھ افسوس اور ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ دشمن ہمارے امن کو خراب کرنا چاہتا ہے ۔ ہمیں متحد ہونا ہو گا اور ملکر دشمن کا مقابلہ کرنا پڑے گا ۔ داعش کا دھماکے کی ذمہ داری قبول کرنے کا مقصدوطن عزیز پاکستان کے خلاف دوبارہ دہشت گردی مسلط کرنے کا بہانہ ہے ۔ داعش جیسے دہشت گروہ سے مرعوب ہونے کی بجائے اس کے سہولت کاروں کے خلاف کاروائی کرنا ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ جتنی بھی دہشت گرد تنظیمیں ہیں ان کے خلاف متحد ہو کر ایک لائحہ عمل اپنانے کی ضرورت ہے۔ ان دہشت گردوں کو مزید موقع نہیں دینا چاہیے کہ وہ آسانی سے ہمارے ملک میں اس طرح کی مذموم کاروائیاں کرتے رہیں ۔ ہم سب پاکستانی متحد ہیں ۔ ان شاءاللہ ۔ ڈیرہ اسماعیل خان میں ٹارگٹ کلنگ آسان لیا گیا اگر حکومت ان دہشت گردوں کے خلاف کاروائی کرتی تو اس طرح کے واقعات رونما نہ ہوتے ۔ ابھی بھی حکومت وقت وقت ضائع کیے بغیر ان دہشت گردوں اور ان کے سہولت کاروں کے خلاف کاروئی کرے جنہوں یہ مذموم کاروائی کی ہے ۔ اور بے گناہ مسلمانوں کا خون بہایا ہے ۔ وہ اللہ کے گھر میں ۔ امید ہے حکومت سنجیدگی کے ساتھ متاثرہ خاندانوں کی آواز بن کر دہشت گردوں کے خلاف کاروائی کرے گی۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .