حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، عشائیہ میں رکن جی بی کونسل و پولیٹیکل سیکرٹری مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان علامہ شیخ احمد علی نوری، ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی رہنما علامہ شیخ اعجاز بہشتی، مجلس وحدت المسلمین گلگت بلتستان کے جنرل سیکرٹری علامہ ڈاکٹر مشتاق حسین حکیمی اور نوجوان مصنف و صحافی توقیر کھرل سمیت مؤسسہ باقرالعلوم اور ایم ڈبلیو ایم قم کی کابینہ کے اراکین شریک تھے اور قومی سلامتی، بین الاقوامی صورتحال اور تکفیری بل جیسے موضوعات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق، ایم ڈبلیو ایم کے سیکرٹری امورخارجہ حجۃ الاسلام ڈاکٹر سید شفقت حسین شیرازی کی طرف سے رکن جی بی کونسل و پولیٹیکل سیکریٹری ایم ڈبلیو ایم گلگت بلتستان علامہ شیخ احمد علی نوری، ایم ڈبلیو ایم پاکستان کے مرکزی ڈپٹی جنرل سیکرٹری علامہ شیخ اعجاز بہشتی، ایم ڈبلیو ایم گلگت بلتستان کے جنرل سیکرٹری علامہ ڈاکٹر مشتاق حسین حکیمی اور نوجوان مصنف و صحافی توقیر کھرل کے اعزاز میں عشائیہ دیا گیا۔ اس موقع پر قومی سلامتی، بین الاقوامی صورتحال اور تکفیری بل جیسے موضوعات زیربحث آئے۔
عشائیہ میں ایم ڈبلیو ایم قم کی کابینہ اور موسسہ باقرالعلوم کے اراکین نے بھی شرکت کی۔
حاضرین نے پاکستان میں جاری سیاسی و معاشی صورتحال کا جائزہ لینے کے ساتھ ساتھ تکفیری بل کے پس پردہ محرکات کا بھی جائزہ لیا۔ اس کے علاوہ پشاور میں ہونے والے خودکش حملے اور دہشت گردوں کے سہولت کاروں کو بھی زیر بحث لایا گیا اور تکفیری بل اور دہشتگردانہ کارروائیوں کو یکسر مسترد کر دیا۔
انہوں نے کہا کہ ہم کسی تکفیری بل کو نہیں مانتے اور قائد اعظم و علامہ اقبال کے وارث ہونے کے ناطے وطن عزیز پاکستان کی سلامتی اور دفاع ہمارے ایمان کا حصہ ہے۔