حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ہندوستان کے مرکزی زیر انتظام علاقہ لداخ کے ضلع کرگل سے تعلق رکھنے والے معروف عالم دین حجت الاسلام شیخ محمد علی حلمی نے ۳۱ جنوری کے دن جموں میں داعی اجل کو لبیک کہا ہے۔
مرحوم اپنے طالب علمی کے زمانے میں نجف اشرف میں کئی سال گزارنے کے بعد کرگل تشریف لاکر معارف اہلبیت کی تبلیغ میں سرگرم رہے۔ اس دوران انہوں نے کئی مدارس میں تدریس کے فرائض بھی انجام دی ہے۔ اس کے علاوہ مرحوم کی چند ایک تالیفات بھی علمی آثار کے بطور مطبوع و محفوظ ہیں جن میں عربی، فارسی اور مقامی پرگی زبانوں پر مشتمل لغت قابل ذکر ہے۔
مرحوم اوائل انقلاب اسلامی سے ہی انقلاب کے حامی تھے اور امام خمینی میموریل ٹرسٹ کرگل میں ایک فعال عالم کی حیثیت سے سرگرم رہے۔ اس دوران انہوں نے آئ کے ایم ٹی کرگل میں کئی ذمہ داریوں کو بھی بخوبی انجام دیا۔وہ پچھلے کئی سالوں سے ادارے کے ذیلی شعبہ لجنتہ الخیریہ اور شعبہ حل و فصل کے سربراہ کی حیثیت سے اپنی ذمہ داریاں ادا کررہے تھے۔اس سے پہلے وہ ایک عرصے تک جامعہ فاطمہ الزھراء کے مدیر بھی رہے۔ مرحوم کئی دنوں سے علیل تھے۔
ان کی رحلت پر امام خمینی میموریل ٹرسٹ کرگل نے رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے کرگل کے مومنین کے ساتھ بالعموم اور بالخصوص مرحوم کے لواحقین کے ساتھ تسلیت اور تعزیت کا اظہار کیا ہے۔ اس موقع یہ خبر موصول ہوتے ہی پر ادارے کے ارکان نے ہنگامی میٹنگ طلب کرکے مرحوم کے حق میں دعاۓ مغفرت کیا ہے اور تین دنوں تک مرکزی جامع مسجد کرگل میں مجلس ترحیم کے انعقاد کا فیصلہ کیا ہے۔
شیخ علی حلمی کے وفات پر جن دیگر اداروں اور شخصیات نے تسلیت پیش کیا ہے ان میں بسیج روحانیون آئ کے ایم ٹی، مطہری ایجوکیشنل سوسائٹی کرگل، موسسہ یادبود امام خمینی برانچ سورو ،انجمن روح اللہ ٹی ایس جی بلاک، اساتذہ و طلباء دارالقرآن المصطفیٰ بھمبٹ ، آئ کے ایم ٹی برانچ دراس، باقریہ ہیلتھ کیئر اینڈ ریسرچ سینٹر کرگل، آئی کے ایم ٹی واحد قم مقدس و مشہد مقدس، پیروان ولایت جموں و کشمیر اور کاونسلر شکر چکتن ذاکر حسین شامل ہیں۔