حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، آندھرا پردیش ہندوستان شیعہ علماء بورڈ کے صدر و گورنمنٹ شیعہ قاضی مولانا سید عباس باقری صاحب کی کوششوں سے 19 اپریل 2024ء شب جمعہ شام آٹھ بجے نگرم منزل کربلا میں ایک نشست کا انعقاد ہوا، جس میں امامیہ ایجوکیشن اینڈ ویلفیئر ٹرسٹ بنگلور کے صدر الحاج جناب مرزا محمد مہدی صاحب مہمان خصوصی تھے۔
نشست سے ہائی اسکول اور کالج کے طلبہ و طالبات سے خطاب میں مولانا عباس باقری صاحب نے تحصیل علم کی فضیلت اور زمانۂ حاضر میں مسلمانوں بالخصوص شیعوں کو عصری علوم سے آراستہ رہنے کی سخت ضرورت کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ آج ہماری قوم کو آگے بڑھنے کے لئے زندگی کے ہر شعبہ میں نمایندگی کی سخت ضرورت ہے ڈاکٹرز، وکیل، انجنیئرز، پروفیسرز اور دیگر شعبوں میں نمایندگی کے لئے سخت محنت و مشقت کے ساتھ عصری علوم سے آراستہ ہونے کی ضرورت ہے مگر اس کے ساتھ ساتھ شریعت کی بھی پابندی ہونی چاہیئے ایسا نہ ہو کہ آپ اپنی محنت و مشقت سے ڈاکٹر اور انجینئر بن جائے مگر آپ میں مذہبی رجحان نہ ہو تو اس سے قوم کا کوئی فائدہ نہیں ہوگا اس سے شاید دنیا تو سنور جائے مگر آخرت میں کفِ افسوس مَلنے کے سوا کچھ حاصل نہیں ہوگا۔
مہمان خصوصی جناب الحاج مرزا محمد مہدی صاحب نے بھی تقریر کرتے ہوئے طلبہ و طالبات کی حوصلہ افزائی کی اور میرٹ سے کامیاب ہونے والوں کے ساتھ کھڑے ہونے کا دعویٰ کرتے ہوئے کہا کہ جو بھی اس راہ میں آگے بڑھے گا، حتی المقدور ہم یعنی امامیہ ایجوکیشن اینڈ ویلفیئر ٹرسٹ بنگلور اس کی مدد کرنے کےلئے تیار ہیں۔
پروگرام کے اختتام پر میرٹ سے کامیاب ہونے والے ہائی اسکول کے بیس سے زائد طلبہ و طالبات کے درمیان بطور اسکالرشپ دس دس ہزار روپے تقسیم کئے گئے۔
یہ بات قابلِ ذکر ہے کہ آندھراپردیش شیعہ علماء بورڈ اسی طرح اپنی قوم میں دینی، علمی و ثقافتی بیداری لانے کے لئے ریاست کے مختلف اضلاع میں اپنی فعالیت انجام دے رہا ہے۔