بسم الله الرحـــمن الرحــــیم
وَمَا كَانَ لِنَفْسٍ أَن تَمُوتَ إِلَّا بِإِذْنِ اللَّهِ كِتَابًا مُّؤَجَّلًا وَمَن يُرِدْ ثَوَابَ الدُّنْيَا نُؤْتِهِ مِنْهَا وَمَن يُرِدْ ثَوَابَ الْآخِرَةِ نُؤْتِهِ مِنْهَا وَسَنَجْزِي الشَّاكِرِينَ (145)
ترجمہ: کوئی ذی روح خدا کے حکم کے بغیر مر نہیں سکتا موت کا وقت تو لکھا ہوا (معیّن) ہے اور جو شخص (اپنے اعمال کا) بدلہ دنیا میں چاہتا ہے تو ہم اسی (دنیا) میں دے دیتے ہیں اور جو آخرت میں بدلہ چاہتا ہے تو ہم اسے آخرت میں دیتے ہیں اور ہم عنقریب شکرگزار بندوں کو جزا (خیر) عطا کریں گے
تفســــــــیر قــــرآن:
1️⃣كوئي بھی، خدا كے فرمان كے بغيرنہيں مرسكتا
2️⃣ مسلمانوں كا غلط خيال تمام انسان ايك معين عمر ركھتے ہيں اور علم الہى ميں ان كى موت كا وقت مشخص ہے
3️⃣ نہ تو جہاد اور راہ خدا ميں پائمردى موت لاتى ہے اور نہ ہى اس سے گريز اور روگردانى زندگى ديتى ہے
4️⃣ خدا كے يہاں اجل كے مقدر ہونے اور زندگى كے معين ہونے پر ايمان، رسالت انبياء (ع) كے محافظوں كى حوصلہ افزائي كے عوامل ميں سے ہے
5️⃣ دنياوى اجر كيلئے كوشش كرنے والے، دنيا كى نعمت سے بہرہ ور ہوں گے،آخرت كے اجر كيلئے كوشش كرنے والے، اخروى نعمتوں سے بہرہ مند ہوں گے
6️⃣ نيك كام كرنے والے كا قصد اور نيت اسكے دنياوى اور اخروى نعمتوں سے بہرہ مند ہونے كى تعيين كرتى ہے
7️⃣خداوند عالم، دنيا و آخرت ميں اجر دينے والا ہے اجر كے ارادے سے مراد يہ ہے كہ اجر كو پانے كيلئے، اعمال خير كو انجام ديا جائے
•┈┈•┈┈•⊰✿✿⊱•┈┈•┈┈•
تفسیر راھنما، سورہ آل عمران