بسم الله الرحـــمن الرحــــیم
سَنُلْقِي فِي قُلُوبِ الَّذِينَ كَفَرُوا الرُّعْبَ بِمَا أَشْرَكُوا بِاللَّهِ مَا لَمْ يُنَزِّلْ بِهِ سُلْطَانًا وَمَأْوَاهُمُ النَّارُ وَبِئْسَ مَثْوَى الظَّالِمِينَ (151)
ترجمہ: (تم پریشان نہ ہو) ہم عنقریب کافروں کے دلوں میں (تمہارا) رعب ڈال دیں گے اس لئے کہ انہوں نے خدائی میں ان بتوں کو شریک بنایا ہے۔ جن کے بارے میں خدا نے کوئی دلیل نازل نہیں کی ہے اور ان کا انجام جہّنم ہوگا اور وہ ظالمین کا بدترین ٹھکانہ ہے۔
تفســــــــیر قــــرآن:
1️⃣كفار كے دلوں ميں رعب اور خوف و ہراس ڈالنے كا خداكى طرف سے وعدہ
2️⃣ كفر اختيار كرنے والوں كے دلوں ميں رعب اور خوف و ہراس كا ايجاد ہونا،خدا كى ولايت قبول كرنے والوں كيلئے اسكى نصرت كا ايك نمونہ
3️⃣ مشرك كفار كى شكست ميں خداوند عالم كى غيبى امداد كا كردار
4️⃣ خداوند عالم كفر اختيار كرنے والوں كے دلوں ميں وحشت اور ہراس ڈال كر ان كے مقابلے ميں ايمانى معاشرے كے جذبوں كى تقويت فرماتا ہے
5️⃣ مشكلات كا سامنا كرتے ہوئے، خوف و ہراس شكست كے بنيادى عوامل ميں سے ہے
6️⃣ خداكے بارے ميں شرك، انسان كے خوف و ہراس ميں مبتلا ہونے كے عوامل ميں سے ہے
7️⃣خدا كے شريك ٹھہرانے كا عقيدہ، ايك ايسا توہم ہے جس كى كوئي دليل نہيں
8️⃣دل كا ہول اورنفسياتى اضطراب، دينى منطق و برہان سے خالى افكار كا نتيجہ ہے
•┈┈•┈┈•⊰✿✿⊱•┈┈•┈┈•
تفسیر راھنما، سورہ آل عمران