تفسیر سورہ آل عمران
-
عطر قرآن:
جنگ ميں دشمنوں پہ فتح كا عامل فقط فوجى تيارى، سازو سامان اور افرادى قوت نہيں ہے
حوزہ|جنگ بدر ميں خداوند متعال كى طرف سے مؤمنين كى مدد۔ جنگ بدر كے مجاہدين، صابر اور متقى مسلمانوں كا ايك ايسا نمونہ تھے كہ جنہيں خداوند متعال نے اپنى نصرت كے ذريعے كافروں كے نقصان پہنچانے سے محفوظ ركھا۔
-
عطر قرآن:
اسلام کی طرف سے اچھے لوگوں کا احترام اور ان کی تعریف کرنا اگرچہ وہ مسلمان نہ بھی ہوں
حوزہ|اللہ کی اطاعت اور رات کو حالت سجدہ میں اللہ کی آیات کی تلاوت، انسانوں کی قدر و قیمت کا معیار ہیں۔ راتوں میں عبادت اور حالت سجدہ میں قرآن کی تلاوت کی ترغیب دینا۔
-
عطر قرآن:
عالم انسانیت کی خدمت کے لئے مسلمان بہترین امت ہیں بشرطیکہ وہ امر بالمعروف و نہی عن المنکر کریں اور اللہ پر ایمان رکھتے ہوں
حوزہ|انسانی معاشروں کی اصلاح، اسلامی معاشرے کی ذمہ داری ہے۔ انسانی معاشروں کی اصلاح، ایک آئیڈیل اسلامی معاشرے کا مشترکہ ہدف ہے۔ ادیان کے ظہور کا فلسفہ، انسانی معاشروں کی اصلاح ہے۔
-
عطر قرآن:
ایمان پر ہمیشہ باقی رہنا چہرے کی نورانیت اور الہیٰ رحمت میں ہمیشہ غرق رہنے کا موجب ہے
حوزہ|قیامت کے دن سفید چہرے والے دائمی و جاوید رحمت میں ڈوبے ہوئے ہوں گے۔ اللہ تعالیٰ کی رسی کو مضبوطی سے تھامنا، امر بالمعروف و نہی عن المنکر کرنا اللہ تعالیٰ کی دائمی رحمت میں غرق ہونے کا موجب ہیں۔
-
عطر قرآن:
ایمانی معاشرہ میں تفرقہ و اختلاف کا لازمہ بروز محشر عذاب اور روسیاہی ہے
حوزہ|میدان محشر میں انسانوں کے اعمال ان کے چہروں سے ظاہر ہوں گے۔ مرتدوں کو قیامت میں عذاب اور ان کے چہروں کا سیاہ ہونا۔
-
عطر قرآن:
قوموں کی ہلاکت اور نابودی کا راز ان کے درمیان تفرقہ و اختلاف تھا
حوزہ|مومنین کو روشن دلیلیں دکھانے کے بعد خدا کا انہیں تفرقہ و اختلاف سے بچنے پر متنبہ کرنا۔ امر بالمعروف و نہی عن المنکر معاشرے میں فرقہ پیدا ہونے سے مانع ہیں۔ ایک متحد ایمانی معاشرے کو دوسرے معاشروں کی طرح ہمیشہ تفرقہ و اختلاف کا خطرہ درپیش ہے۔
-
عطر قرآن:
کچھ ایسے اہل ایمان کا ہونا ضروری ہے جو خیر کی دعوت دیں اور امر بالمعروف و نہی عن المنکر کریں
حوزہ|خیر کی دعوت اور نہی عن المنکر مومنین میں اتحاد پیدا کرنے کے طریقے ہیں۔ امر بالمعروف و نہی عن المنکر خیر کی دعوت ہے۔ معاشرہ پر نظر رکھنا دو مرحلے رکھتا ہے ایک خیر کے اعمال کا بیان کرنا اور اس کے بعد امر بالمعروف و نہی عن المنکر کرنا۔
-
عطر قرآن:
سب لوگوں پر اللہ تعالیٰ کی رسی کے ساتھ تمسک و وابستگی اور تفرقہ سے اجتناب ضروری ہے
حوزہ|تاریخ کا مطالعہ انسان کی تربیت اور ہدایت کا پیش خیمہ ہے۔ معاشرہ کے افراد کے درمیان اتحاد، الفت اور بھائی چارہ انسانوں پر اللہ تعالیٰ کی نعمت ہیں۔
-
عطر قرآن:
اللہ تعالیٰ کی مدد سے معصوم ہر قسم کے گناہ سے محفوظ ہوتا ہے
حوزہ|قرآن کریم اور پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ، ایمان اور عقیدہ کے دفاع و حفاظت کا کامل ذریعہ و سبب ہیں۔ قرآن کریم اور سنت انسانوں کی ہدایت کا ذریعہ ہیں۔
-
عطر قرآن:
اسلام کے دشمنوں کی گمراہ کن سازشوں سے اہل ایمان کا ہوشیار رہنا ضروری ہے
حوزہ|کافروں کے ساتھ تعلقات میں اپنی ثقافتی سرحدوں کا خیال رکھنا چاہیے
-
عطر قرآن:
اسلام کے راستے کو منحرف ظاہر کرنا یہودیوں کا اسلام کے مقابلے میں ایک طریقہ
حوزہ|انسان کے اعمال کے بارے اللہ تعالیٰ کے علم پر توجہ انسان کو برے اور مکروہ اعمال سے روکتی ہے
-
عطر قرآن:
حقائق کے بیان کیے جانے کے بعد عقیدتی انحراف کا فکری مقابلہ ضروری ہے
حوزہ|اہل کتاب بیت اللہ میں اللہ تعالیٰ کی روشن نشانیوں کے منکر ہیں۔ اہل کتاب کی مسلمانوں کے خلاف خفیہ سرگرمیاں
-
عطر قرآن:
حج کرنا استطاعت رکھنے والوں کا حق
حوزہ|دنیا والوں کے لئے کعبہ میں ہدایت کی نشانیاں موجود ہیں. کعبہ میں مقام ابراہیم علیہ السلام اللہ تعالیٰ کی روشن آیات میں سے ہے
-
عطر قرآن:
ہر تحریک کے لئے عوامی ہونا اس کے لئے قدر و قیمت رکھتا ہے
حوزہ|کعبہ تمام لوگوں کے لئے ہے، نہ کسی خاص گروہ یا قبیلہ کے لئے۔ یہودیوں کے باطل گمان کے باوجود کعبہ کا بیت المقدس سے افضل اور باشرف ہونا۔ عبادت گاہوں کا تاریخی ہونا ان کی اہمیت جانچنے کا معیار ہے
-
عطر قرآن:
حضرت ابراہیم علیہ السلام ہر قسم کے انحراف و گمراہی سے دور اور حق کے راستے پر گامزن تھے
حوزہ|حضرت ابراہیم علیہ السلام کبھی بھی مشرک نہیں تھے۔ پیغمبر گرامی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے زمانے کے یہود مشرکانہ عقائد رکھتے تھے
-
عطر قرآن:
اللہ تعالیٰ پر جھوٹ باندھنا اور افترا پردازی بہت بڑا ظلم ہے
حوزہ|یہودیوں کا کھانے کی بعض اشیاء کے بارے میں حرمت کا دعویٰ، ان کا اللہ تعالیٰ پر جھوٹ اور افترا
-
عطر قرآن:
کسی شریعت کی طرف منسوب نظریات اگر اس شریعت کے آسمانی کتاب کے مخالف ہوں تو باطل ہیں
حوزہ| تورات کے نازل ہونے کے بعد بنی اسرائیل پر بعض کھانے کی چیزیں حرام کر دی گئیں۔ مسلمانوں پر بعض چیزوں کے حلال ہونے پر یہودیوں کو اعتراض تھا۔
-
عطر قرآن:
اللہ تعالیٰ انسان کے انفاق و ایثار سے مطلع ہے اگرچہ وہ کم ہی کیوں نہ ہو
حوزہ|انسان کا نیکیوں کو پانے کا طریقہ صرف یہ ہے کہ وہ اپنی پسندیدہ اشیاء میں سے انفاق کرے۔ جو اموال انفاق کرنے والے کے لئے کے پسندیدہ نہیں ہیں، ان میں سے انفاق کرنا کم قدر و قیمت رکھتا ہے۔
-
عطر قرآن:
ایمان اس قدر زیادہ قدر و قیمت رکھتا ہے کہ تمام مادیات کے ساتھ قابل قیاس نہیں ہے
حوزہ|قیامت میں کافروں سے ان کے چھٹکارے کے لئے کوئی فدیہ قبول نہیں کیا جائے گا۔ جو لوگ کفر کی حالت میں مر جائیں وہ دردناک عذاب کے مستحق ہیں۔
-
عطر قرآن:
مرتد کے کفر کا زیادہ ہونا اس کی توبہ قبول نہ ہونے کا موجب ہے
حوزہ|جو مرتد توبہ کے بعد دوبارہ کفر کی طرف لوٹ جائیں ان کی توبہ قبول نہیں کی جائے گی۔ جو مرتد کفر پر مصر رہیں انہیں ہرگز توبہ کی توفیق نہیں ہوتی۔
-
عطر قرآن:
نئے سرے سے اللہ تعالیٰ کی ہدایت پانے کا طریقہ توبہ، اصلاح اور سابقہ غلطیوں کا ازالہ ہے
حوزہ|گناہوں کی بخشش کی شرط یہ ہے کہ توبہ، اصلاح کے ساتھ ہو۔ گمراہوں کے لئے واپسی اور توبہ و اصلاح کا راستہ کھلا رکھنا ان کی ہدایت کا ایک طریقہ ہے۔
-
عطر قرآن:
گناہگاروں کے علم و آگاہی کا ان کے عذاب کی تعداد اور اس کی کیفیت میں مؤثر ہونا
حوزہ|ہمیشہ کی لعنت اور ناقابل تخفیف عذاب مرتدوں کی سزا۔ اللہ تعالیٰ بغیر مہلت کے مرتدوں اور یہودی و عیسائیوں کے کفار کو عذاب کرتا ہے۔
-
عطر قرآن:
عقیدتی انحراف اور گمراہی کے مقابلے میں اسلامی معاشرے کا ردّعمل ضروری ہے
حوزہ|مرتدوں کے ساتھ برتاؤ کا طریقہ ان پر لعنت ملامت کرنا ہے۔ اللہ تعالیٰ کا مومنین کو مرتد ہونے سے ڈرانا اور اس کی طرف متوجہ کرنا۔
-
عطر قرآن:
ظلم، اللہ تعالیٰ کی ہدایت سے محرومیت کا موجب ہے
حوزہ|سوچ سمجھ کر ایمان لانے کے بعد کفر کی طرف بازگشت ظلم ہے۔ مرتدوں کی ہدایت سے محرومی، سنت الہی ہے۔
-
عطر قرآن:
سر تسلیم خم کرنا دین خدا کی روح اور حقیقت ہے اور یہ فقط اللہ تعالیٰ کے ساتھ مختص ہونا چاہیے
حوزہ|تمام آسمانی کتب اور انبیاء علیہم السلام پر ایمان اللہ تعالیٰ کے عہد و پیمان پر عمل ہے۔ اللہ تعالیٰ، تمام انبیاء علیہم السلام اور آسمانی کتابوں پر ایمان اہم اعتقادی اصولوں میں سے ہے۔
-
عطر قرآن:
اللہ تعالیٰ کے سامنے سر تسلیم خم کرنا ہی دین کی حقیقت ہے
حوزہ|تمام باشعور مخلوقات خواہ نخواہ اللہ تعالیٰ کے سامنے سر تسلیم خم کرتے ہیں۔ آسمانوں میں باشعور موجودات کا ہونا۔ نظام ہستی میں قوانین الہیٰ کی حکمرانی۔
-
عطر قرآن:
انبیاء علیہم السلام پر ایمان نہ لانا اور ان کی مدد نہ کرنا فسق و فجور ہے
حوزہ|دین کے مرکز سے نکلنا، ہر زمانے میں انبیاء علیہم السلام کی مخالفت کرنا اور دوسرے ادیان کی طرف مائل ہونا فسق ہے۔ الہیٰ عہد و پیمان توڑنا فسق ہے اور توڑنے والا فاسق ہے
-
عطر قرآن:
مکتب پہ ایمان کے ساتھ ساتھ اس کے اجراء کی جدوجہد کرنا ضروری ہے
حوزہ|پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو حکم کہ لوگوں کو سابقہ انبیاء علیہم السلام سے لیا جانے والا عہد و پیمان یاد دلائیں جو بعد والے پیغمبر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر ایمان لانے کے لازمی ہونے کے بارے تھا۔ تمام انبیاء علیہم السلام کا ایک ہی راستہ اور ایک ہی ہدف ہے۔
-
عطر قرآن:
اللہ کے سامنے سر تسلیم خم کرنا اور اس کی توحید، انیباء علیہم السلام کی دعوت کی روح ہے
حوزہ|انبیاء علیہم السلام نے کسی کو حکم نہیں دیا کہ وہ فرشتوں اور انبیاء علیہم السلام کو اپنا ربّ بنائیں۔ انبیاء علیہم السلام اور فرشتوں کی ربوبیت کا اعتقاد انبیاء علیہم السلام کے اہداف کے ساتھ سازگار نہیں۔
-
عطر قرآن:
انبیاء علیہم السلام انسانوں میں سے افضل اور فوقیت رکھنے والے ہیں نہ کہ فوق انسان
حوزہ|کتاب اور حکمت، اللہ تعالیٰ کی طرف سے عطیہ۔ انبیاء علیہم السلام لوگوں کو فقط اللہ کی بندگی کی دعوت دیتے تھے۔ انبیاء علیہم السلام کی رسالت خدائی انسانوں کی تربیت ہے۔