بسم الله الرحـــمن الرحــــیم
وَلَا تَكُونُوا كَالَّذِينَ تَفَرَّقُوا وَاخْتَلَفُوا مِن بَعْدِ مَا جَاءَهُمُ الْبَيِّنَاتُ ۚ وَأُولَٰئِكَ لَهُمْ عَذَابٌ عَظِيمٌ ﴿آل عمران، 105﴾
ترجمہ: اور خبردار تم ان لوگوں کی طرح نہ بننا جو انتشار کا شکار ہوگئے اور کھلی ہوئی نشانیوں (دلیلوں) کے آجانے کے بعد اختلاف میں مبتلا ہوگئے۔ یہی وہ لوگ ہیں جن کے لیے بڑا عذاب ہے.
تفســــــــیر قــــرآن:
1️⃣ مومنین کو روشن دلیلیں دکھانے کے بعد خدا کا انہیں تفرقہ و اختلاف سے بچنے پر متنبہ کرنا.
2️⃣ امر بالمعروف و نہی عن المنکر معاشرے میں فرقہ پیدا ہونے سے مانع ہیں.
3️⃣ ایک متحد ایمانی معاشرے کو دوسرے معاشروں کی طرح ہمیشہ تفرقہ و اختلاف کا خطرہ درپیش ہے.
4️⃣ اللہ تعالیٰ کے پیغامات، اتحاد و وحدت پیدا کرنے کا راستہ بیان کرتے ہیں.
5️⃣ قوموں کی ہلاکت اور نابودی کا راز ان کے درمیان تفرقہ و اختلاف تھا.
6️⃣ ایمانی معاشروں کا روشن دلیلوں کے باوجود اختلاف کرنا بہت بڑا گناہ ہے.
•┈┈•┈┈•⊰✿✿⊱•┈┈•┈┈•
تفسیر راھنما، سورہ آل عمران