بسم الله الرحـــمن الرحــــیم
وَكَيْفَ تَكْفُرُونَ وَأَنتُمْ تُتْلَىٰ عَلَيْكُمْ آيَاتُ اللَّهِ وَفِيكُمْ رَسُولُهُ ۗ وَمَن يَعْتَصِم بِاللَّهِ فَقَدْ هُدِيَ إِلَىٰ صِرَاطٍ مُّسْتَقِيمٍ ﴿آل عمران، 101﴾
ترجمہ: اور بھلا تم کیوں کر کفر اختیار کر سکتے ہو۔ جبکہ تمہارے سامنے برابر خدا کی آیتیں پڑھی جا رہی ہیں اور تمہارے درمیان اس کا رسول موجود ہے۔ اور جو شخص خدا سے وابستہ ہوگیا وہ ضرور سیدھے راستے پر لگا دیا گیا.
تفســــــــیر قــــرآن:
1️⃣ قرآن کریم اور پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ، ایمان اور عقیدہ کے دفاع و حفاظت کا کامل ذریعہ و سبب ہیں.
2️⃣ قرآن کریم اور سنت انسانوں کی ہدایت کا ذریعہ ہیں.
3️⃣ احکام کی مخالفت کرنے والوں کی سرزنش اور ان کا عذاب ہمیشہ ان پر حجت تمام کرنے کے بعد ہونا چاہیے.
4️⃣ اللہ تعالیٰ کے ساتھ تمسک و ارتباط اور اس کی مکمل اطاعت صراط مستقیم کی ہدایت کا یقینی سبب.
5️⃣ اللہ تعالیٰ کے ساتھ تمسک و ارتباط اور اس کی مکمل اطاعت اہل ایمان کو دشمنوں کے فریب سے نجات دلاتی ہے.
6️⃣ اللہ تعالیٰ کی مدد سے معصوم ہر قسم کے گناہ سے محفوظ ہوتا ہے.
•┈┈•┈┈•⊰✿✿⊱•┈┈•┈┈•
تفسیر راھنما، سورہ آل عمران