بسم الله الرحـــمن الرحــــیم
وَمَا أَصَابَكُمْ يَوْمَ الْتَقَى الْجَمْعَانِ فَبِإِذْنِ اللَّهِ وَلِيَعْلَمَ الْمُؤْمِنِينَ (166)
ترجمہ: اور جو دو جماعتوں کی مڈبھیڑ والے دن (جنگ احد میں) تم پر جو مصیبت آئی وہ خدا کے اذن سے آئی تاکہ اللہ دیکھ لے (مخلص) مؤمن کون ہیں۔
تفســــــــیر قــــرآن:
1️⃣جنگ احد ميں كافروں سے مقابلہ كے وقت، خدا كے اذن سے اہل ايمان كى مصيبت
2️⃣ عالم ہستى كے امور و حوادث ( لوگوں كى ناكامياں، مشكلات اور دشوارياں ) اذن پروردگار سے جارى و سارى ہيں
3️⃣ جنگ احد ميں شكست اور اس ميں آنے والے سنگين مصائب كى مؤمنين كو توقع نہيں تھى
4️⃣ بندوں كے وہ افعال جو ان كے ارادہ سے انجام پذير ہوتے ہيں خدا كے اذن سے ہيں
5️⃣ حقيقى مؤمنوں كا مشخص ہونا، جنگ احد كى مصيبتوں اور شكست ميں اذن پروردگار كے اہداف ميں سے ايك ہدف ہے
6️⃣ ايمانى معاشرہ كى ناكاميوں اور رنج و آلام ايک امتحانى وسيلہ ہيں تا كہ حقيقى مؤمنوں كى صف غير حقيقى مؤمنوں سے جدا ہوجائے
7️⃣ناكامياں اور مصائب ايسى مصلحتوں كى حامل ہوتى ہيں جو ظاہر بين آنكھوں سے پوشيدہ رہتى ہيں
•┈┈•┈┈•⊰✿✿⊱•┈┈•┈┈•
تفسیر راھنما، سورہ آل عمران