حوزہ نیوز ایجنسی کے نامہ نگار کے ساتھ گفتگو میں ایران کے شہر بیرجند میں حوزہ علمیہ کے استاد حجت الاسلام علی جان دلدار نے کہا: بہت سی روایات میں واقعہ غدیر کی طرف خصوصی توجہ دلائی گئی ہے لیکن بدقسمتی سے طولِ تاریخ میں واقعہ غدیر سے بہت غفلے بھی برتی گئی ہے۔
انہوں نے کہا: اگر امامت و ولایت کا دینی تمدن و ثقافت غالب نہ ہو تو اسلام کا ادراک سوائے نام کے کچھ نہیں ہوگا۔ جیسے غدیر میں پیغمبر اکرم (ص) نے امیر المومنین (ع) کا ہاتھ اٹھایا اگر یہ ہاتھ اسی طرح بلند رکھا جاتا تو کربلا میں امام حسین (ع) کا سر نیزوں پر نہ اٹھایا جاتا۔
حجت الاسلام دلدار نے کہا:دین و مذہب غدیر کے ساتھ سربلند ہے اور یہ چیز دشمنانِ اسلام کے مایوس ہونے کا باعث ہے۔
انہوں نے مزید کہا: دینِ خدا کی تکمیل غدیر کے ساتھ ہوتی ہے اور جس دین میں حجت اور ولایتِ خدا نہ ہو تو وہ دین خدا کو پسند نہیں ہے۔
شہر بیرجند میں حوزہ علمیہ کے استاد نے کہا: اگر امامت و ولایت کا دینی تمدن و ثقافت غالب نہ ہو تو اسلام کا ادراک سوائے نام کے نہیں ہوگا۔ تاریخ میں واقعہ غدیر کا کوئی انکار نہیں کر سکتا۔