۲۹ شهریور ۱۴۰۳ |۱۵ ربیع‌الاول ۱۴۴۶ | Sep 19, 2024
عطر قرآن

حوزہ/ اللہ تعالیٰ آزمائشوں کے ذریعے مخلص اور منافق کو الگ کرتا ہے۔ مؤمنین کو ان آزمائشوں میں ثابت قدم رہنا چاہیے، اللہ اور اس کے رسولوں پر ایمان لانا چاہیے، اور تقویٰ اختیار کرنا چاہیے تاکہ وہ عظیم اجر کے مستحق ہو سکیں۔

حوزہ نیوز ایجنسی|

بسم الله الرحـــمن الرحــــیم

لَا یَذَرُ المُؤمِنِینَ عَلٰی مَا اَنتُم عَلَیہِ حَتّٰی یَمِیزَ الخَبِیثَ مِنَ الطَّیِّبِ وَمَا کَانَ اللّٰہُ لِیُطلِعَکُم عَلَی الغَیبِ وَلٰکِنَّ اللّٰہَ یَجتَبِی مِن رُسُلِہِ مَن یَشَاءُ فَآمِنُوا بِاللّٰہِ وَرُسُلِہِ وَإِن تُؤمِنُوا وَتَتَّقُوا فَلَکُم أَجرٌ عَظِیمٌ۔ سورہ آل عمران، آیت ۱۷۹

ترجمہ:

"اللہ مومنین کو اس حالت پر ہرگز نہ چھوڑے گا جس پر تم فی الحال ہو، جب تک خبیث اور طیب کو الگ نہ کر دے اور اللہ ایسا نہیں ہے کہ تمہیں غیب پر مطلع کر دے، البتہ اللہ اپنے رسولوں میں سے جس کو چاہتا ہے منتخب کر لیتا ہے۔ لہٰذا تمہیں اللہ اور اس کے رسول پر ایمان رکھنا چاہیے اور اگر تم ایمان اور تقویٰ اختیار کرو گے تو تمہارے لیے عظیم اجر ہے۔"

موضوع:

اللہ تعالیٰ کی حکمت، مؤمنین کی آزمائش اور پاک و ناپاک کا امتیاز۔

پس منظر:

یہ آیت اس وقت نازل ہوئی جب مسلمانوں کے دلوں میں شک اور منافقت پھیل گئی تھی، خصوصاً غزوہ اُحد کے بعد، جہاں مسلمانوں کو شدید آزمائش کا سامنا کرنا پڑا۔ اللہ تعالیٰ نے اس آیت میں وضاحت کی کہ وہ مؤمنین کو آزمائش میں مبتلا کر کے ان کے ایمان کا امتحان لیتا ہے تاکہ مخلص مؤمنین اور منافقین کے درمیان واضح فرق کیا جا سکے۔

تفسیر:

امتحان اور آزمائش: اللہ تعالیٰ مؤمنین کو مختلف آزمائشوں سے گزار کر ان کے ایمان کی آزمائش کرتا ہے تاکہ ان کے اندر کی حقیقت ظاہر ہو سکے۔

غیب کی خبروں کی محدودیت: اللہ نے عام لوگوں کو غیب پر مطلع نہیں کیا، بلکہ رسولوں کو منتخب کیا تاکہ وہ اللہ کی وحی لوگوں تک پہنچا سکیں۔

ایمان اور تقویٰ کی اہمیت: اس آیت میں اللہ تعالیٰ ایمان اور تقویٰ کو بڑی اہمیت دیتا ہے اور وعدہ کرتا ہے کہ جو ایمان اور تقویٰ اختیار کریں گے، انہیں بڑا اجر ملے گا۔

نتیجہ:

اس آیت کا نتیجہ یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ آزمائشوں کے ذریعے مخلص اور منافق کو الگ کرتا ہے۔ مؤمنین کو ان آزمائشوں میں ثابت قدم رہنا چاہیے، اللہ اور اس کے رسولوں پر ایمان لانا چاہیے، اور تقویٰ اختیار کرنا چاہیے تاکہ وہ عظیم اجر کے مستحق ہو سکیں۔

•┈┈•┈┈•⊰✿✿⊱•┈┈•┈┈•

تفسیر راہنما، سورہ آل عمران

تبصرہ ارسال

You are replying to: .