تحریر: سید ساجد حسین رضوی محمد
حوزہ نیوز ایجنسی| زندگی کی سب سے قیمتی چیز والدین کی محبت اور شفقت ہے۔ ہم اکثر زندگی کی مصروفیات میں اتنے گم ہو جاتے ہیں کہ والدین کی اہمیت کو بھول جاتے ہیں، لیکن حقیقت یہ ہے کہ والدین کی قدر ان کی زندگی میں کرنا بہت ضروری ہے۔
والدین وہ ہیں جنہوں نے اپنی پوری زندگی ہماری خوشیوں اور بہتر مستقبل کے لیے قربان کر دی۔ ان کی دعائیں، محبت، اور شفقت کا کوئی بدل نہیں ہے۔ ان کی زندگی میں ان کا ساتھ دینا اور ان کی قدر کرنا ہماری بنیادی ذمہ داری ہے۔ یہ کام ہم اکثر کرنے میں سست روی دکھاتے ہیں، مگر انہیں زندگی کے ہر لمحے کی خوشی اور سکون دینے کی پوری کوشش کرنی چاہیے۔
عموماً ہم والدین کی یاد اس وقت آتی ہے جب وہ اس دنیا سے رخصت ہو چکے ہوتے ہیں۔ تب ہم ان کے لیے مختلف قسم کی چیزیں تیار کرتے ہیں، جیسے بریانی، پھل، اور دیگر لوازمات، یہ سب کرنے کا مقصد ان کی روح کو سکون پہنچانا ہوتا ہے۔ لیکن سوال یہ ہے کہ کیا ہم نے ان کے زندہ ہوتے ہوئے ان کی قدر کی؟ کیا ہم نے ان کی محبت کا صحیح انداز میں جواب دیا؟ کیا ہم نے ان کی اہمیت کو سمجھا اور ان کی خواہشات کا احترام کیا؟
والدین کی زندگی میں ان کے ساتھ وقت گزارنا، ان کی باتوں کو سننا، اور ان کی ضروریات کا خیال رکھنا ہماری سب سے بڑی ذمہ داری ہے۔ ان کی زندگی میں ان کی خوشیوں میں شریک ہونا، ان کی صحت کا خیال رکھنا، اور ان کے ساتھ محبت و احترام سے پیش آنا ہماری اخلاقی اور شرعی ذمہ داری ہے۔
جب والدین ہمارے درمیان ہوتے ہیں، تو ہم ان کے ساتھ محبت، احترام، اور خیال رکھ کر ان کی زندگی کو خوشگوار بنا سکتے ہیں۔ ان کے دنیا سے جانے کے بعد ہم ان کے لیے جو بھی کریں، وہ سب ان کو واپس نہیں لا سکتا۔ اس لیے، والدین کی قدر ان کی زندگی میں کریں، تاکہ ان کے چہرے پر خوشی اور سکون کا نور رہے اور ان کی دعائیں ہمیشہ ہمارے ساتھ رہیں۔
یاد رکھیں! والدین کی قدر کرنا ان کی زندگی میں سب سے بڑی عبادت ہے۔