حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، شہدائے سانحہِ شب عاشور جیکب آباد کی نویں برسی کے سلسلے میں مرکزی امام بارگاہ جیکب آباد میں علامہ مقصود علی ڈومکی کی زیر صدارت اہم اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی رہنما علامہ مقصود علی ڈومکی، مسجد و امام بارگاہ باب الحسن کے سید لال شاہ بخاری، متولی مرکزی امام بارگاہ سید علی اصغر شاہ، خطیب اہل بیت حسین بخش عابدی، سید وسیم شاہ و دیگر شریک ہوئے۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا کہ سانحہِ شب عاشور کے شہداء کا پاکیزہ لہو یزیدیت کی ذلت و رسوائی کا سبب بنا۔ شہداء ہمارے محسن ہیں اور زندہ قومیں اپنے محسنوں کو ہمیشہ یاد رکھتی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ شہید کی مثال اس شمع کی طرح ہے جو خود جل کر محفل بشریت کو روشنی عطا کرتی ہے۔ ہم نے شہدائے راہ حق کے مشن کو پایہ تکمیل تک پہنچانا ہے۔
علامہ مقصود ڈومکی نے کہا کہ نو سال گزر جانے کے باوجود سانحہِ شب عاشورا جیکب آباد کے شہداء کے خون سے انصاف نہیں کیا گیا۔ وارثانِ شہداء نے انصاف کے لئے ہر ریاستی ادارے کا دروازہ کھٹکھٹایا مگر انہیں کہیں سے انصاف نہیں ملا۔ پولیس ڈپارٹمنٹ میں موجود کالی بھیڑوں نے دہشت گردوں کے لئے سہولت کار کا کردار ادا کیا۔
اجلاس کے بعد مرکزی امام بارگاہ جامع مسجد امام حسن مجتبیٰ علیہ السلام کے تعمیراتی کام کا بھی جائزہ لیا گیا۔