۱۶ آذر ۱۴۰۳ |۴ جمادی‌الثانی ۱۴۴۶ | Dec 6, 2024
عطر قرآن

حوزہ/ اس آیت میں عورتوں کے حقوق اور ازدواجی زندگی میں مردوں کے طرزِ عمل کی ہدایت دی گئی ہے، خاص طور پر عورتوں کے وراثتی حقوق اور ان کے ساتھ حسنِ سلوک کی تاکید کی گئی ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی|

بسم الله الرحـــمن الرحــــیم

يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا لَا يَحِلُّ لَكُمْ أَنْ تَرِثُوا النِّسَاءَ كَرْهًا ۖ وَلَا تَعْضُلُوهُنَّ لِتَذْهَبُوا بِبَعْضِ مَا آتَيْتُمُوهُنَّ إِلَّا أَنْ يَأْتِينَ بِفَاحِشَةٍ مُبَيِّنَةٍ ۚ وَعَاشِرُوهُنَّ بِالْمَعْرُوفِ ۚ فَإِنْ كَرِهْتُمُوهُنَّ فَعَسَىٰ أَنْ تَكْرَهُوا شَيْئًا وَيَجْعَلَ اللَّهُ فِيهِ خَيْرًا كَثِيرًا. سورۃ النساء، آیت ۱۹

ترجمہ : اے ایمان والو تمہارے لئے جائز نہیں ہے کہ جبرا عورتوں کے وارث بن جاؤ اور خبردار انہیں منع بھی نہ کرو کہ جو کچھ ان کو دے دیا ہے اس کا کچھ حصہّ لے لو مگر یہ کہ واضح طور پر بدکاری کریں اور ان کے ساتھ نیک برتاؤ کرو اب اگر تم انہیں ناپسند بھی کرتے ہو تو ہوسکتا ہے کہ تم کسی چیز کو ناپسند کرتے ہو اور خدا اسی میں خیر کثیر قرار دے دے۔

موضوع:

اس آیت میں عورتوں کے حقوق اور ازدواجی زندگی میں مردوں کے طرزِ عمل کی ہدایت دی گئی ہے، خاص طور پر عورتوں کے وراثتی حقوق اور ان کے ساتھ حسنِ سلوک کی تاکید کی گئی ہے۔

پس منظر:

زمانۂ جاہلیت میں عورتوں کے ساتھ ظلم و زیادتی عام تھی۔ مرد اپنی عورتوں کو جبراً وراثت میں شامل کر لیتے تھے اور ان کے حقوق سلب کر لیتے تھے۔ اس آیت کے ذریعے اللہ نے اس ظالمانہ رسم کا خاتمہ کیا اور خواتین کے حقوق کی پاسداری کا حکم دیا۔

تفسیر:

1. زبردستی وارث بننے کی ممانعت: اللہ نے واضح کیا کہ مردوں کو یہ حق نہیں کہ وہ عورتوں کو ان کی مرضی کے بغیر وارث بنیں۔

2. حقوق سلب کرنے کی ممانعت: مردوں کو یہ بھی منع کیا گیا ہے کہ وہ عورتوں کو تنگ کریں تاکہ وہ مجبور ہو کر اپنی دی ہوئی چیزیں واپس کر دیں۔

3. نیک سلوک کی تاکید: شوہروں کو حکم دیا گیا کہ وہ اپنی بیویوں کے ساتھ حسن سلوک کریں اور نرمی کا رویہ اپنائیں۔

4. ناپسندیدگی کا ازالہ: اگر کسی وجہ سے بیوی ناپسند ہو، تب بھی ہو سکتا ہے کہ اللہ اس میں بہتری اور خیر پوشیدہ رکھے۔

اہم نکات:

• اسلام نے عورتوں کے حقوق کی حفاظت کی ہے اور جاہلیت کے رسوم کو ختم کیا۔

• بیوی کے ساتھ ظلم اور زیادتی کرنا غیر شرعی اور غیر اخلاقی ہے۔

• شادی کے رشتے میں محبت اور حسن سلوک کو مرکزی حیثیت دی گئی ہے۔

نتیجہ:

یہ آیت عورتوں کے حقوق کی ضمانت دیتی ہے اور ازدواجی زندگی میں انصاف اور نیکی کو فروغ دیتی ہے۔ یہ پیغام دیتی ہے کہ حتیٰ کہ اگر مرد کسی وجہ سے اپنی بیوی سے ناخوش ہوں تو ان کے ساتھ بدسلوکی کا جواز نہیں ہے۔ اس میں یہ درس بھی پوشیدہ ہے کہ اللہ کی حکمت ہر عمل میں پوشیدہ ہوتی ہے، اور انسان کو ہر حال میں عدل اور خیر کا راستہ اپنانا چاہیے۔

•┈┈•┈┈•⊰✿✿⊱•┈┈•┈┈•

تفسیر راہنما، سورہ النساء

تبصرہ ارسال

You are replying to: .