۱ آذر ۱۴۰۳ |۱۹ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 21, 2024
عطر قرآن

حوزہ/ اس آیت میں عورتوں کے حقوق اور مہر کی ادائیگی ہے۔ اس میں مہر کی لازمی ادائیگی اور عورت کی خوشی سے کچھ حصہ چھوڑ دینے پر شوہر کے لیے حلال ہونے کا ذکر ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی|

بسم الله الرحـــمن الرحــــیم

وَآتُوا النِّسَاءَ صَدُقَاتِهِنَّ نِحْلَةً ۚ فَإِنْ طِبْنَ لَكُمْ عَنْ شَيْءٍ مِنْهُ نَفْسًا فَكُلُوهُ هَنِيئًا مَرِيئًا.سورۃ النساء: آیت ۴

ترجمہ: عورتوں کو ان کا مہر عطا کردو پھر اگر وہ خوشی خوشی تمہیں دینا چاہیں تو شوق سے کھالو۔

موضوع:

اس آیت کا موضوع عورتوں کے حقوق اور مہر کی ادائیگی ہے۔ اس میں مہر کی لازمی ادائیگی اور عورت کی خوشی سے کچھ حصہ چھوڑ دینے پر شوہر کے لیے حلال ہونے کا ذکر ہے۔

پس منظریہ:

آیت اس وقت نازل ہوئی جب اسلام نے عورتوں کے حقوق کو واضح اور محفوظ کرنے کے لیے ہدایات دینا شروع کیں۔ اس سے پہلے، جاہلیت کے دور میں عورتوں کے حقوق پر بہت زیادہ ظلم ہوتا تھا۔ اس آیت کے ذریعے اللہ تعالیٰ نے واضح کیا کہ عورتوں کو ان کا حق دیا جائے اور ان کے ساتھ انصاف کیا جائے۔

تفسیر:

  1. مہر کی اہمیت: آیت میں "وَآتُوا النِّسَاءَ صَدُقَاتِهِنَّ نِحْلَةً" کے ذریعے مہر کی ادائیگی کی اہمیت واضح کی گئی ہے۔ مہر ایک لازمی حق ہے جو شوہر کی ذمہ داری ہے کہ وہ اپنی بیوی کو خوشی خوشی ادا کرے۔
  2. خوش دلی سے عطا کرنا: اللہ نے مردوں کو حکم دیا ہے کہ وہ مہر ادا کریں اور یہ ادائیگی خوش دلی کے ساتھ ہونی چاہیے، نہ کہ زبردستی یا بوجھ سمجھ کر۔
  3. عورت کا اختیار: آیت کا دوسرا حصہ "فَإِن طِبْنَ لَكُمْ عَن شَيْءٍ مِّنْهُ نَفْسًا" یہ واضح کرتا ہے کہ عورت اگر اپنی مرضی سے مہر کا کچھ حصہ چھوڑ دے تو مرد اسے استعمال کر سکتا ہے۔ یہاں عورت کی آزادی اور اختیار کو تسلیم کیا گیا ہے۔
  4. حلال رزق کا تصور: "فَكُلُوهُ هَنِيئًا مَّرِيئًا" میں اللہ نے بتایا کہ اگر یہ مال عورت کی خوشی سے دیا جائے تو اسے استعمال کرنا حلال اور جائز ہے اور اس میں برکت ہے۔

نتیجہ:

اس آیت کا مجموعی پیغام یہ ہے کہ اسلام میں عورتوں کے حقوق کا مکمل تحفظ ہے۔ مہر ایک لازمی ذمہ داری ہے جسے شوہر کو پورا کرنا چاہیے، اور اگر عورت خوشی سے اس میں سے کچھ چھوڑ دے تو وہ مال شوہر کے لیے حلال ہو جاتا ہے۔ یہ آیت اس بات کی بھی عکاسی کرتی ہے کہ اسلام نے عورتوں کی عزت و وقار کو کتنی اہمیت دی ہے۔

•┈┈•┈┈•⊰✿✿⊱•┈┈•┈┈•

تفسیر راہنما، سورہ النساء

تبصرہ ارسال

You are replying to: .