۱ آذر ۱۴۰۳ |۱۹ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 21, 2024
News ID: 386674
17 دسمبر 2022 - 15:48
مرد عورت کی عزت

حوزہ/اسلام سے قبل معاشرے میں عورت کی کوئی عزت نہیں تھی، اس کے حقوق پامال کئے جاتے تھے وہ وراثت سے محروم ہوتی تھی۔  اسے جائیداد کا ایک حصہ تصور کیا جاتا تھا اور اسے اپنے ہونے والے شوہر کے بارے میں بھی کچھ بولنے کا حق نہیں تھا۔ عورت کو سامان کی طرح بیچا اور خریدا جاتا تھا اور شادی کے بعد بھی عورت کنیز کی طرح مرد کے اختیار میں تھی ،یہ تھے اسلام سے قبل معاشرے کے حالات جس میں عورت کی کوئی اہمیت نہیں تھی۔

تحریر: گلزار فاطمہ

حوزہ نیوز ایجنسی | اسلام سے قبل معاشرے میں عورت کی کوئی عزت نہیں تھی، اس کے حقوق پامال کئے جاتے تھے وہ وراثت سے محروم ہوتی تھی۔ اسے جائیداد کا ایک حصہ تصور کیا جاتا تھا اور اسے اپنے ہونے والے شوہر کے بارے میں بھی کچھ بولنے کا حق نہیں تھا۔ عورت کو سامان کی طرح بیچا اور خریدا جاتا تھا اور شادی کے بعد بھی عورت کنیز کی طرح مرد کے اختیار میں تھی ،یہ تھے اسلام سے قبل معاشرے کے حالات جس میں عورت کی کوئی اہمیت نہیں تھی۔

اسلام میں اس عورت کا بہت بڑا رتبہ ہے۔ اسلام نے اس عورت کو بہت عزت دی ہے۔ اسلام نے آتے ہی عورت کو انسان کا رتبہ دیا مرد اور عورت دونوں کے لیے صرف پرہیز گاری کو ہی برتری کا معیار کرار دیا،اور علم حاصل کرنا مرد اور عورت دونوں کے لیے واجب کرار دیا۔

عورت کو اپنا شوہر قبول کرنے میں آزادی تھی اور کسی کو یہ اجازت نہیں دی کہ زبردستی اس کی شادی کرادیں۔ دونوں کو وراثت کا حق دیا جس کا حکم خدا نے قرآن مجید میں ارشاد فرمایا مردوں کے لئے اپنی کمائی کا حصہ ہے اور عورتوں کے لئے اپنی کمائی کا حصہ ہے، سورہ نساء آیت نمبر: 32۔

اسلام کی نظر میں مرد اور عورت میں جو بھی ایمان، عبادت، خدمت، اور انسانی فضائل کاحامل ہوگا یہ خوبیاں اس کی نجات کا باعث ہوگیں۔ عورت اور مرد کا باہمی تعلق زبردستی اور غلامی کا نہیں بلکہ مہرو محبت کا ہے۔ اسلام کی انہی تعلیمات کے سبب امت نے اپنے دامن میں کئی عظیم عورتوں کی پرورش کی جو مسلمان معاشرے کے لیے مایہ افتخار تھیں اور جنہوں نے معاشرے کی تعمیر میں بڑا موثر کردار ادا کیا۔

اسلام نے عورت کو جو عزت مرتبہ مقام دیا ہے وہ کسی اور دین نے نہیں دیا اسی اسلام کی مقدس کتاب قرآن مجید میں اللہ تعالیٰ نے عورت کی اہمیت کو اجاگر کرنے کے لیے پوری ایک سورہ نساء نازل کی۔

اسلام میں حکم ہے کہ مرد عورت پر ہاتھ نہیں اٹھا سکتا، اگر ہاتھ اٹھائے اور تھپڑ مارے اگر اس تھپڑ کی وجہ سے اس کا چہرہ لال ہو جائے تو اس کو اس کے عوض آدھا تولہ سونا دینا پڑے گا حتی کہ اگر عورت کو ایک خراش کی بھی آئے تو اس کی بھی دیت ہے۔ اللہ تعالیٰ نے سورہ نساء کی آیت نمبر: 19 میں ارشاد فرمایا ہے: کہ اپنی عورتوں کے ساتھ اچھی طرح سے رہو۔ اسلام نے عورت کا نان نفقہ اس کے شوہر پر واجب کرار دیا۔ اس سے مراد لباس غذا اور بیوی کی دیگر ضروریات ہیں۔ شوہر کو یہ حق نہیں کہ اس کی توہین کرے شوہر شرعی طور پر بیوی کو کھانا پکانے گھر کی صفائی کرنے اپنے اور اپنے بچوں کے کپڑے دھونے پر مجبور نہیں کرسکتا۔ اگر شوہر اس کا حق ادا نہیں کرتا تو وہ زبردستی اپنا حق عدالت کے ذریعے اپنے شوہر سے لے سکتی ہے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .