۴ مهر ۱۴۰۳ |۲۱ ربیع‌الاول ۱۴۴۶ | Sep 25, 2024
احکام شرعی

حوزه/ رہبر معظم انقلاب نے ایک استفتا کے جواب میں میت کے جسمانی اعضا کو ضرورت مند مریضوں کو عطیہ کرنے کے بارے میں وضاحت فرمائی۔

حوزہ نیوز ایجنسی کے مطابق،حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ‌ای نے "میت کے جسمانی اعضا کو ضرورت مند مریضوں کو عطیہ کرنے" کے بارے میں پوچھے گئے سوال کا جواب دیا، جو دلچسپی رکھنے والوں کے لیے پیش کیا جا رہا ہے۔

* میت کے جسمانی اعضا کو ضرورت مند مریضوں کو عطیہ کرنے کا حکم

سوال: کیا میت کے جسمانی اعضا، جیسے ہڈی، جلد، یا غضروف کو ان مریضوں کو عطیہ کرنا جائز ہے جنہیں جلن یا شدید فریکچر کی وجہ سے پیوندکاری کی ضرورت ہو؟

جواب: میت کے جسمانی اعضا کا کسی دوسرے شخص کی جان بچانے یا اس کی بیماری کے علاج کے لیے استعمال کرنا شرعاً جائز ہے، بشرطیکہ اس میں میت کی بے حرمتی نہ ہو اور نہ ہی میت کو مسخ کرنے کے مترادف ہو۔ ایسی صورتوں میں، جہاں میت کی حرمت پامال ہو یا جسمانی بگاڑ پیدا ہو، یہ عمل جائز نہیں ہے۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .