۲۲ آبان ۱۴۰۳ |۱۰ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 12, 2024
عطر قرآن

حوزہ/ اس آیت کا مقصد اہلِ کتاب کو اس بات کی جانب راغب کرنا ہے کہ وہ قرآن کی حقانیت کو پہچانیں اور اس کے ذریعے حق کو قبول کریں، ورنہ وہ بھی ان قوموں کے انجام سے دوچار ہو سکتے ہیں جنہوں نے الٰہی حکم سے سرکشی کی۔

حوزہ نیوز ایجنسی|

بسم الله الرحـــمن الرحــــیم

يَا أَيُّهَا الَّذِينَ أُوتُوا الْكِتَابَ آمِنُوا بِمَا نَزَّلْنَا مُصَدِّقًا لِمَا مَعَكُمْ مِنْ قَبْلِ أَنْ نَطْمِسَ وُجُوهًا فَنَرُدَّهَا عَلَىٰ أَدْبَارِهَا أَوْ نَلْعَنَهُمْ كَمَا لَعَنَّا أَصْحَابَ السَّبْتِ ۚ وَكَانَ أَمْرُ اللَّهِ مَفْعُولًا. النِّسَآء (۴۷)

ترجمہ: اے وہ لوگ جنہیں کتاب دی گئی ہے ہمارے نازل کئے ہوئے قرآن پر ایمان لے آؤ جو تمہاری کتابوں کی تصدیق کرنے والا ہے قبل اس کے کہ ہم تمھارے چہروں کو بگاڑ کر پشت کی طرف پھیر دیں یا ان پر اس طرح لعنت کریں جس طرح ہم نے اصحابِ سبت پر لعنت کی ہے اور اللہ کا حکم بہرحال نافذ ہے۔

موضوع:

یہ آیت ان لوگوں سے خطاب کرتی ہے جو پہلے سے کتابِ الٰہی کے حامل ہیں، یعنی اہل کتاب (یہود و نصاریٰ) سے۔

پس منظر:

یہ آیت جس میں اللہ تعالیٰ اہلِ کتاب کو اسلام قبول کرنے اور قرآن کی تصدیق کرنے کی دعوت دے رہا ہے۔ قرآن مجید کو ان کے پاس موجود آسمانی کتب کی تصدیق کرنے والے کے طور پر پیش کیا جا رہا ہے۔

تفسیر:

اللہ تعالیٰ اہلِ کتاب کو متنبہ کر رہا ہے کہ وہ قرآن کی حقیقت کو قبول کریں اور ایمان لائیں، جو ان کی کتابوں میں موجود سچائیوں کا اثبات کرتا ہے۔ اس آیت میں تنبیہ کی گئی ہے کہ اگر اہلِ کتاب حق کو نہیں مانیں گے تو ان کے چہروں کو بگاڑ دیا جائے گا اور انہیں عذاب سے دوچار کیا جائے گا، جیسا کہ اصحابِ سبت (یہودی قوم کا وہ گروہ جو ہفتہ کے دن کا احترام نہ کرنے پر لعنت کا مستحق ہوا) کے ساتھ کیا گیا۔

اہم نکات:

قرآن کی تصدیق: قرآن کریم کو پچھلی الہامی کتابوں کی تصدیق کرنے والا بتایا گیا ہے۔

عذاب کا انتباہ: اہلِ کتاب کو عذاب کی وعید دی گئی ہے اگر وہ قرآن اور اسلام کو نہیں مانتے۔

اصحاب سبت کا حوالہ: اصحاب سبت کی لعنت کی مثال دے کر اہلِ کتاب کو اس سے سبق حاصل کرنے کی دعوت دی گئی ہے۔

اللہ کا حکم نافذ ہونے والا ہے: یہ بات بتاتی ہے کہ اللہ کی جانب سے جو فیصلہ صادر ہوتا ہے وہ ہمیشہ نافذ ہو کر رہتا ہے۔

نتیجہ:

اس آیت کا مقصد اہلِ کتاب کو اس بات کی جانب راغب کرنا ہے کہ وہ قرآن کی حقانیت کو پہچانیں اور اس کے ذریعے حق کو قبول کریں، ورنہ وہ بھی ان قوموں کے انجام سے دوچار ہو سکتے ہیں جنہوں نے الٰہی حکم سے سرکشی کی۔

•┈┈•┈┈•⊰✿✿⊱•┈┈•┈┈•

تفسیر سورہ النساء

تبصرہ ارسال

You are replying to: .