حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایامِ فاطمیہ کی مناسبت سے یزد میں مدرسہ علمیہ الزہرا (س) کے طلبہ کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے مذہبی ماہر، محترمہ فاطمہ دہقان نے کہا کہ اہل بیت (ع) کی مجالس و محافل میں شرکت معرفتِ حق کے حصول کا بہترین ذریعہ ہے۔
محترمہ فاطمہ دہقان نے اپنے خطاب میں اہل بیت (ع) کے علوم کو دو اقسام، علمِ لدنی اور اکتسابی، میں تقسیم کرتے ہوئے کہا کہ اگرچہ علمِ لدنی تک پہنچنا ممکن نہیں، لیکن ہم اپنے اکتسابی اعمال کے ذریعے ان مقدس ہستیوں کی تعلیمات کے قریب ہو سکتے ہیں۔
انہوں نے خواتین کے لیے حضرت فاطمہ زہرا (س) کی حیاء اور عفت کو مثالی قرار دیا اور حیاء کو مثبت اور منفی اقسام میں تقسیم کرتے ہوئے کہا کہ حیاء خاندان کے استحکام اور نفسانی خواہشات پر قابو پانے کا اہم سبب ہے۔
محترمہ دہقان نے حیاء کے عملی پہلوؤں جیسے نگاہ کی حیاء، مرد و زن کے اختلاط، لباس، چلنے کے انداز، وغیرہ پر روشنی ڈالتے ہوئے حضرت فاطمہ زہرا (س) کی سیرت کی روشنی میں ان کی وضاحت کی۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں اپنی روزمرہ زندگی میں حضرت زہرا (س) کی سادگی، خدمتِ خلق، عبادت اور عظیم اخلاق کو اپنانا چاہیے۔ ان کا کہنا تھا کہ اہل بیت (ع) کی محبت کو عملی زندگی میں ظاہر کرنے کا بہترین طریقہ یہی ہے کہ ان کی سیرت کو اپنے کردار کا حصہ بنایا جائے۔
آخر میں انہوں نے طلاب کو نصیحت کی کہ وہ نہ صرف اپنے علم میں اضافہ کریں بلکہ اس علم کو دوسروں تک پہنچانے اور معاشرے کی اصلاح کے لیے استعمال کریں، تاکہ حضرت زہرا (س) کی تعلیمات کو عام کیا جاسکے۔