جمعہ 3 جنوری 2025 - 04:30
عطر قرآن | نمازِ قصر کی اجازت اور دشمنوں سے تحفظ

حوزہ/ یہ آیت مسلمانوں کے لئے ایک عملی سبق ہے کہ عبادات کے ساتھ ساتھ حالات کے مطابق تدبیر اور حکمت بھی ضروری ہے۔ دین اسلام ایک متوازن نظامِ حیات ہے جو ہر حال میں آسانی اور سہولت فراہم کرتا ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی|

بسم الله الرحـــمن الرحــــیم

وَإِذَا ضَرَبْتُمْ فِي الْأَرْضِ فَلَيْسَ عَلَيْكُمْ جُنَاحٌ أَنْ تَقْصُرُوا مِنَ الصَّلَاةِ إِنْ خِفْتُمْ أَنْ يَفْتِنَكُمُ الَّذِينَ كَفَرُوا ۚ إِنَّ الْكَافِرِينَ كَانُوا لَكُمْ عَدُوًّا مُبِينًا. النِّسَآء(۱۰۱)

ترجمہ: اور جب تم زمین میں سفر کرو تو تمہارے لئے کوئی حرج نہیں ہے کہ اپنی نمازیں قصر کردو اگر تمہیں کفار کے حملہ کردینے کا خوف ہے کہ کفار تمہارے لئے کھاَلے ہوئے دشمن ہیں۔

موضوع:

نمازِ قصر: عبادات میں آسانی اور تحفظ کا اسلامی اصول

پس منظر:

یہ آیت سورہ نساء کی ہے جو اسلامی معاشرتی قوانین اور جہاد کے اصولوں پر روشنی ڈالتی ہے۔ اس آیت کا تعلق سفر میں نماز قصر کرنے کی اجازت اور کفار کے خطرے کے تناظر میں مسلمانوں کے لئے آسانی فراہم کرنے سے ہے۔ یہ آیت اس وقت نازل ہوئی جب مسلمان کفار کے ساتھ مسلسل حالتِ جنگ میں تھے اور ان کے لئے عبادات کی ادائیگی میں دشواریاں پیش آ رہی تھیں۔

تفسیر رہنما:

1. نماز قصر کی اجازت: اس آیت میں اللہ تعالیٰ نے سفر کے دوران مسلمانوں کو نماز قصر کرنے کی اجازت دی ہے، تاکہ عبادات میں آسانی ہو اور جنگ یا سفر کے دوران زیادہ وقت نہ لگے۔

2. خوف کا ذکر: یہ رعایت خاص طور پر اس وقت کے لئے دی گئی جب کفار کے حملے کا خوف ہو۔ حالانکہ بعد میں نمازِ قصر کو ہر قسم کے سفر کے لئے عام اجازت دی گئی۔

3. کفار کا دشمنی کا رویہ: اللہ تعالیٰ کفار کو "عدوًا مبینًا" یعنی کھلے دشمن کے طور پر بیان کرتا ہے، جو ہر موقع پر مسلمانوں کو نقصان پہنچانے کی کوشش کرتے ہیں۔

اہم نکات:

1. آسانی کا اصول: اسلام عبادات میں سختی نہیں بلکہ آسانی اور سہولت کا دین ہے، خاص طور پر جب حالات سخت ہوں۔

2. عبادت اور تحفظ کا توازن: جنگ اور سفر کے دوران عبادات کو جاری رکھنا اہم ہے لیکن اپنی جان کی حفاظت بھی اتنی ہی ضروری ہے۔

3. کفار کی دشمنی کا اعتراف: مسلمانوں کو ان کے دشمنوں سے خبردار رہنے کی تاکید کی گئی ہے تاکہ وہ کسی دھوکہ یا حملے کا شکار نہ ہوں۔

نتیجہ:

یہ آیت مسلمانوں کے لئے ایک عملی سبق ہے کہ عبادات کے ساتھ ساتھ حالات کے مطابق تدبیر اور حکمت بھی ضروری ہے۔ دین اسلام ایک متوازن نظامِ حیات ہے جو ہر حال میں آسانی اور سہولت فراہم کرتا ہے۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha