حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، الجزیرہ مباشر نیٹ ورک کے نامہ نگار نے کل جمعرات کو اس شخص سے بات کی جس کے گھر میں یحیی السنوار شہید ہوئے۔ اشرف ابو طہ، جو اس گھر کے مالک ہیں، انہوں نے کہا: میرے اور میرے خاندان کے لیے یہ بہت بڑا فخر اور عزت کی بات ہے کہ یحیی السنوار ہمارے گھر میں شہید ہوئے۔
انہوں نے مزید کہا: یحیی السنوار فلسطینیوں کے لیے یاسر عرفات، احمد یاسین، عبدالعزیز الرنتیسی، اسماعیل ہنیہ اور دیگر شخصیات کی طرح مزاحمت اور انقلاب کی علامت ہیں۔
انہوں نے کہا: میں نے اپنا گھر ایک ایک اینٹ جوڑ جوڑ کر تعمیر کیا ہے، لیکن شہید یحیی السنوار کا خون میرے گھر اور غزہ کے تمام گھروں سے زیادہ قیمتی ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ایک عظیم کمانڈر جیسے ابو ابراہیم یحیی السنوار کی شہادت ان کے گھر میں ہونے کی وجہ سے انہیں لگتا ہے کہ ان کا گھر تباہ نہیں ہوا ہے۔
وہ گھر جو زیارت گاہ بن گیا؛ تل السنوار کہاں ہے؟
اشرف ابو طہ نے فخر سے کہا: مجھے بہت خوشی ہے کہ یحیی السنوار میرے گھر میں شہید ہوئے، اور ان شاء اللہ نیک لوگ میری مدد کریں گے تاکہ میں اسے دوبارہ تعمیر کر سکوں۔ یہ جگہ اب ایک زیارت گاہ بن چکی ہے، جہاں لوگ دیکھنے اور تصویریں لینے آتے ہیں۔
اشرف ابو طہ نے بتایا کہ علاقے کے لوگوں نے اس جگہ کا نام تل السلطان کی بجائے "تل السنوار" رکھ دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مختلف فلسطینی گروپ اس جگہ کو دیکھنے آتے ہیں۔
آپ کا تبصرہ