ہفتہ 22 فروری 2025 - 11:40
امریکی عدالت نے سلمان رشدی پر حملہ آور شخص کو مجرم قرار دیا

حوزہ/ نیویارک کی ایک عدالت نے ایک امریکی-لبنانی شہری کے خلاف فیصلہ سناتے ہوئے مجرم قرار دیا، جس نے 2022 میں نبی اکرم (ص) کی شان میں گستاخی کرنے والے مرتد مصنف سلمان رشدی پر چاقو سے حملہ کیا تھا۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، نیویارک کی ایک عدالت نے ایک امریکی-لبنانی شہری کے خلاف فیصلہ سناتے ہوئے مجرم قرار دیا، جس نے 2022 میں نبی اکرم (ص) کی شان میں گستاخی کرنے والے مرتد مصنف سلمان رشدی پر چاقو سے حملہ کیا تھا۔ عدالت نے 27 سالہ ہادی مطر کو "سلمان رشدی کو قتل کرنے کی کوشش" کے الزام میں مجرم قرار دے دیا ہے۔ اس کی سزا 23 اپریل کو سنائی جائے گی، جس کی زیادہ سے زیادہ مدت 25 سال قید ہو سکتی ہے۔

نیویارک کی ایک عدالت میں ہادی مطر پر مقدمہ چلایا گیا، جس نے 12 اگست 2022 کو سلمان رشدی پر چاقو سے حملہ کیا تھا۔ گستاخ رشدی، جو اس وقت 77 سال کا ہے، اس حملے میں شدید زخمی ہوا تھا اور ایک آنکھ کی بینائی سے محروم ہو گیا تھا۔ حملے کے وقت رشدی نیویارک میں تقریر کر رہا تھا۔

عدالت میں ہادی مطر نے کوئی خاص رد عمل ظاہر نہیں کیا اور صرف میز کی طرف دیکھتے رہے۔ تاہم، جب وہ عدالت سے باہر جا رہے تھے، تو انہوں نے "فلسطین کو آزاد کرو" نعرہ لگایا۔ بتایا جاتا ہے کہ وہ ہر بار عدالت میں داخل ہوتے اور باہر جاتے وقت یہی الفاظ دہرایا کرتے تھے۔

واضح رہے کہ سلمان رشدی کو 1988 میں شائع ہونے والی متنازعہ کتاب "شیطانی آیات" کی وجہ سے مسلمانوں کے غم و غصے کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ اس کتاب کی اشاعت کے بعد رشدی کو شدید دھمکیوں کا سامنا کرنا پڑا، اور وہ خفیہ زندگی گزارنے پر مجبور ہو گیا۔ برطانیہ کی حکومت، جس نے اس کتاب کی اشاعت کی اجازت دی تھی، اس نے رشدی کی حفاظت پر بھاری اخراجات برداشت کیے تھے۔

رشدی اس حملے سے قبل امریکہ میں رہائش پذیر تھا اور کئی سالوں سے حفاظتی اقدامات کے تحت زندگی گزار رہا تھا۔ 2007 میں برطانیہ نے رشدی کو ایک ایوارڈ سے نوازا تھا، جس پر دنیا بھر کے مسلمانوں نے شدید رد عمل ظاہر کیا تھا۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha