حوزہ نیوز ایجنسی کرمان کے مطابق، مدرسہ علمیہ نرجسیہ سیرجان میں خواتین اور طالبات کی موجودگی میں قرآن کریم کے پارے کی تلاوت اور تفسیر کی بارہویں نشست منعقد ہوئی، جس میں کرمان میں حوزہ علمیہ برائے خواتین کی استاد محترمہ فہیمہ متقیفر نے مختلف آیات کی تفسیر پیش کی۔
انہوں نے سورہ ہود کی آیت نمبر 6 کا حوالہ دیتے ہوئے کہا: اللہ تعالیٰ فرماتا ہے "وَمَا مِن دَابَّةٍ فِي الْأَرْضِ إِلَّا عَلَى اللَّهِ رِزْقُهَا" یعنی زمین پر کوئی بھی جاندار ایسا نہیں جس کا رزق اللہ کے ذمے نہ ہو۔
محترمہ متقیفر نے مزید کہا: قرآن کریم میں شہدا کے بارے میں کہا گیا ہے کہ "بَلْ أَحْيَاءٌ عِندَ رَبِّهِمْ يُرْزَقُونَ"؛ یعنی وہ زندہ ہیں اور اپنے پروردگار کے ہاں سے رزق پاتے ہیں۔
انہوں نے کہا: بعض افراد مادی لحاظ سے آسودہ ہوتے ہیں لیکن انہیں صالح اولاد یا گھریلو محبت جیسی نعمتیں حاصل نہیں ہوتیں۔ رزقِ معنوی بعض اوقات مادی رزق سے زیادہ اہم ہوتا ہے کیونکہ روحانی سکون کے بغیر زندگی دشوار ہو جاتی ہے۔
انہوں نے کہا: اللہ تعالی مختلف راستوں سے مخلوقات کو رزق عطا کرتا ہے چاہے وہ سمندر کی گہرائیوں میں ہو یا حیاتیاتی ہم زیستی کے ذریعہ۔ یہ سب اللہ کی حکمت اور قدرت کی علامت ہے۔
م حوزہ علمیہ کی اس استاد نے حضرت سلیمان (ع) اور چیونٹی کے واقعے کا ذکر کرتے ہوئے کہا: یہ واقعہ ظاہر کرتا ہے کہ اللہ غیرمتوقع اور حیرت انگیز طریقوں سے رزق فراہم کرتا ہے اور سب سے چھوٹی مخلوق بھی اس کی کفالت میں ہے۔
انہوں نے مزید کہا: انسان تبھی روزی کی فکر میں مبتلا ہوتا ہے جب وہ اللہ پر توکل کے بجائے مادی وسائل پر انحصار کرتا ہے جیسے اشیاء ذخیرہ کرنا یا مستقبل کی فکر میں مبتلا ہونا۔ حالانکہ سب کا روزی رسان اللہ تعالی ہے جو ماں کے پیٹ میں بچے کو اور پھر اس کے بعد بھی اسے رزق فراہم کرتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا: "اگر ہم یقین رکھتے ہیں کہ "إِنَّ اللَّهَ هُوَ الرَّزَّاقُ ذُو الْقُوَّةِ الْمَتِینُ" یعنی اللہ ہی رزق دینے والا اور ایک مضبوط طاقت والا ہے۔ اگر ہم اس یقین کو اپنی زندگیوں میں نافذ کریں تو بہت سے مسائل حل ہو جائیں گے۔
محترمہ متقی فر نے قرض دینے کی اہمیت کا ذکر کرتے ہوئے کہا: قرض دینا بھی رزق فراہم کرنے کی ایک شکل ہے اور خدا اس کی تلافی کرتا ہے۔ قرض دینا صدقہ سے بھی زیادہ قیمتی ہے کیونکہ یہ ایک انسان کی عزت نفس کو محفوظ رکھنے کا باعث بنتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا: یہ بار بار تجربہ ہوا ہے کہ جب آپ کسی کو قرض دیتے ہیں تو خداوند متعال اس کی بہت جلد اور بہترین انداز میں تلافی کردیتا ہے۔
آپ کا تبصرہ