حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایران کے معروف خطیب، معلم قرآن اور استاد حوزہ علمیہ حجت الاسلام والمسلمین حسین انصاریان نے کہا کہ جو شخص اپنی زندگی کو قرآن، رسول خدا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور اہل بیت علیہم السلام کی ولایت کے مطابق نہ بنائے، وہ دنیا میں بھی بے قدر رہتا ہے اور قیامت میں بھی اس کی کوئی حیثیت نہیں ہوتی۔
ایامِ فاطمیہ کے سلسلے میں تہران کے حسینیہ ہمدانیوں کی مجلس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ خدا نے ہر مخلوق کو ایک مقصد کے ساتھ پیدا کیا ہے، مگر انسان وہ واحد مخلوق ہے جسے اپنی قدر و قیمت خود پہچاننی ہوتی ہے۔ اگر وہ خدا کی ہدایت اور پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے راستے کو اختیار نہ کرے، تو اس کی زندگی لاحاصل بن جاتی ہے۔
انہوں نے قرآن کی آیت «فَلَا نُقِیمُ لَهُمْ یَوْمَ الْقِیَامَةِ وَزْنًا» پڑھتے ہوئے کہا کہ کچھ لوگ ایسے ہوں گے جن کے اعمال تولنے کے لیے کوئی ترازو ہی نہیں لگایا جائے گا، کیونکہ ان کے وجود میں کوئی قدر، کوئی سچائی اور کوئی بھلائی موجود نہیں ہوگی۔ قیامت کے دن اصل معیار قرآن، رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور حضرت علیؑ سے محبت ہوگی۔
استاد انصاریان نے کہا کہ با معرفت انسان کا دل ایمان، یقین، بہتر اخلاق اور نیک عمل سے روشن ہوتا ہے، جبکہ بے معرفت لوگ کھوکھلے اور بے بنیاد ہوتے ہیں۔ انہوں نے اویس قرنی، مالک اشتر اور کمیل جیسے افراد کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ حقیقت کو سمجھنے کے لیے ہمیشہ دیکھنا ضروری نہیں، کبھی ایک سچا کلمہ ہی انسان کو منزل تک پہنچا دیتا ہے۔
انہوں نے افسوس ظاہر کیا کہ دنیا کی بڑی تعداد قرآن کی عظیم نعمت سے فائدہ نہیں اٹھاتی، حالانکہ خدا نے اسے انسانوں کی رہنمائی کے لیے اتارا ہے۔ قرآن صاف لفظوں میں فرق بتاتا ہے کہ نیک اور بد برابر نہیں ہوسکتے۔
آخر میں انہوں نے کہا کہ مومن قبر اور قیامت میں بھی تنہا نہیں ہوتا، کیونکہ خدا کے ساتھ ہوتا ہے۔ انسان چاہے تو خود کو نیکی اور روشنی کی راہ پر ڈال سکتا ہے، اور چاہے تو اپنی زندگی بے مقصد اور بے وزن بنا سکتا ہے۔









آپ کا تبصرہ