اتوار 23 مارچ 2025 - 13:35
قرآن کریم، ابدی معجزہ

حوزہ/ مولانا سید غافر رضوی فلک چھولسی نے کہا: جس طرح پیغمبر رحمت خداوند عالم کی جانب سے آخری پیغمبر اور خاتم نبوت بن کر تشریف لائے تھے اسی طرح آنحضرت پر نازل ہونے والی کتاب یعنی قرآن کریم بھی آسمانی کتابوں میں سب سے آخری کتاب ہے جس کا مطلب یہ ہے کہ اب خداوندعالم کے قوانین مکمل ہوچکے ہیں اور قرآن کریم کے بعد کوئی کتاب نازل ہونے والی نہیں ہے یعنی قیامت تک اسی کتاب کے قوانین قابل قبول ہیں باقی کسی کتاب کا کوئی قانون نہیں چلے گا.

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،ماہ رمضان المبارک کی تیئیسویں شب یعنی شب نزول قرآن کریم سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے حجت الاسلام مولانا سید غافر رضوی فلک چھولسی نے کہا: جس طرح پیغمبر رحمت خداوند عالم کی جانب سے آخری پیغمبر اور خاتم نبوت بن کر تشریف لائے تھے اسی طرح آنحضرت پر نازل ہونے والی کتاب یعنی قرآن کریم بھی آسمانی کتابوں میں سب سے آخری کتاب ہے جس کا مطلب یہ ہے کہ اب خداوندعالم کے قوانین مکمل ہوچکے ہیں اور قرآن کریم کے بعد کوئی کتاب نازل ہونے والی نہیں ہے یعنی قیامت تک اسی کتاب کے قوانین قابل قبول ہیں باقی کسی کتاب کا کوئی قانون نہیں چلے گا۔

مولانا غافر رضوی نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا: قرآن کریم ایسی باعظمت کتاب ہے جس کے لئے خدا نے ارشاد فرمایا کہ اگر ہم اسے پہاڑوں پر نازل کردیتے تو تم دیکھتے کہ پہاڑ خشیت الٰہی سے چکنا چور ہوئے جا رہے ہیں؛ اس آیت کے لہجہ سے ذرا اس سینہ کی صلابت اور عظمت کا اندازہ لگائیں جس پر یہ عظیم کتاب نازل ہوئی یعنی ہمارے نبی کریم کا سينہ کس اہمیت کا حامل ہوگا!۔

مولانا موصوف نے کہا: اگر ظاہری طور پر دیکھا جائے تو قرآن کریم تیئیسویں ماہ رمضان المبارک میں نازل ہوا لیکن در حقیقت قرآن کریم کے دو نزول ہیں، ایک تدریجی نزول یعنی آیت آیت کرکے نازل ہوا اور ایک دفعی نزول یعنی یکبارگی نازل ہوا؛ پہلے تدریجی نزول ہوتا رہا اور پھر یکبارگی دفعی نزول ہوا۔

مولانا غافر نے یہ بھی کہا: قرآن کریم کے نزول نے ماہ رمضان المبارک کی عظمت کو چار چاند لگا دیئے ہیں، یوں تو یہ مہینہ اپنی عظمت کے اعتبار سے تمام مہینوں کا سردار ہے لیکن قرآن کریم کے نزول نے اس مہینہ کی سرداری کو معراج عطا کی ہے۔

مولانا غافر رضوی نے اپنی گفتگو کو سمیٹتے ہوئے کہا: ہمارے پانچویں امام حضرت امام محمد باقر علیہ السلام کے قول زریں کے مطابق ہر چیز کی ایک بہار ہوتی ہے اور قرآن کریم کی بہار ماہ رمضان المبارک ہے؛ یوں تو سال بھر قرآن کی تلاوت کا بے حد ثواب ہے لیکن ماہ رمضان میں تلاوت کا ثواب کئی گنا زیادہ ہوجاتا ہے لہذا اس مبارک مہینہ میں ہمیں تلاوت قرآن کا زیادہ سے زیادہ اہتمام کرنا چاہئے۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha