اتوار 30 مارچ 2025 - 07:14
عید کے دن واپس آجائیں

حوزہ/ مولانا رضوی نے کہا: اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے مسلمانوں کے لئے سال میں کم سے کم دو عیدیں رکھی ہیں یعنی خدا اپنے بندوں کو شیطان کے جال سے نجات دے کر اپنی جانب متوجہ کرتا رہتا ہے کہ خبردار! شیطان کے جھانسے میں نہ آنا، تمہیں شیطان کی عبادت کے لئے پیدا نہیں کیا بلکہ تمہاری خلقت کا مقصد میری اطاعت و بندگی ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،حجت الاسلام مولانا سید غافر رضوی صاحب قبلہ فلک چھولسی نے کہا: میں تمام امت مسلمہ کی خدمت میں دل کی اتھاہ گہرائیوں سے مبارکباد پیش کرتا ہوں اور خداوند متعال سے دعا کرتا ہوں کہ وہ ہم تمام مسلمانوں کی عبادتوں کو قبولیت سے ہمکنار فرمائے۔

مولانا غافر رضوی نے اپنی گفتگو جاری رکھتے ہوئے کہا: اگر عربی گرامر کے اعتبار سے دیکھا جائے تو عید "عود" سے بنا ہے یعنی واپس انا، اس کی تفسیر کچھ اس طرح کی جاسکتی ہے کہ پورے ماہ رمضان المبارک میں مسلمان عبادت و اطاعت میں مصروف رہتے ہیں اور شیطان کو اسیر کر لیا جاتا ہے، جب ماہ مبارک تمام ہوتا ہے تو شیطان کو آزاد کر دیا جاتا ہے اور اس کی کوشش یہی رہتی ہے کہ ایک مہینہ کی انجام دی ہوئی زحمتوں کو ایک سکنڈ میں تمام کردے لہذا اللہ نے مسلمان کے لئے عید کو قرار دیا کہ اے میرے بندے! شیطان کے جال میں نہ پھنسنا بلکہ میری جانب پلٹ آنا۔

مولانا رضوی نے یہ بھی کہا: اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے مسلمانوں کے لئے سال میں کم سے کم دو عیدیں رکھی ہیں یعنی خدا اپنے بندوں کو شیطان کے جال سے نجات دے کر اپنی جانب متوجہ کرتا رہتا ہے کہ خبردار! شیطان کے جھانسے میں نہ آنا، تمہیں شیطان کی عبادت کے لئے پیدا نہیں کیا بلکہ تمہاری خلقت کا مقصد میری اطاعت و بندگی ہے۔

مولانا غافر نے کہا: جس طرح گیہوں کے سوکھے کھڑنک خرمن کو بھسم کرنے کے لئے آگ کی ایک چنگاری کافی ہوتی ہے اسی طرح تمام اطاعت اور بندگی نیز نیک اعمال کو جھلسا دینے کے لئے گناہ کی ایک چنگاری کافی ہوتی ہے، اعمال بہت مشکل سے انجام دیئے جاتے ہیں لیکن شیطان کے لئے ان کو ختم کرنا بہت آسان ہوتا ہے۔

مولانا سید غافر رضوی نے اپنی گفتگو کو اختتام کے مراحل تک پہنچاتے ہوئے کہا: کسی بھی عمارت کو بنانے میں بہت مشکلات سے روبرو ہونا پڑتا ہے لیکن اگر اس کو زمین بوس کرنے کی نوبت آجائے تو اس میں زیادہ وقت نہیں لگتا؛ ہم پورے مہینہ زحمتیں اٹھاتے ہیں، روز و شب عبادت خداوندی میں مصروف رہتے ہیں؛ بڑی مشکل سے اعمال کی حسین عمارت تیار ہوتی ہے، اس عمارت کو زمین بوس ہونے سے بچانے کے لئے ہمیں شیطان کے حربوں کو مکمل طریقہ سے ناکام کرنا ہوگا تاکہ ہماری زندگی میں عیش و آرام قائم رہ سکے۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha