۱۰ فروردین ۱۴۰۳ |۱۹ رمضان ۱۴۴۵ | Mar 29, 2024
غافر

حوزہ/ روز عاشور کو کم اہمیت کا حامل سمجھنے کی بھول مت کرنا کیونکہ یہ وہ روز ہے جس میں انسانیت کی بقا مضمر ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،روز عاشور کے مختلف گوشوں پر روشنی ڈالتے ہوئے حجت الاسلام و المسلمین مولانا سید غافر رضوی صاحب قبلہ فلک چھولسی نے کہا: روز عاشور کو کم اہمیت کا حامل سمجھنے کی بھول مت کرنا کیونکہ یہ وہ روز ہے جس میں انسانیت کی بقا مضمر ہے۔

مولانا نے اپنا بیان جاری رکھتے ہوئے کہا: اگر روز عاشور نہ ہوتا تو انسانیت نام کی کوئی چیز موجود نہ ہوتی کیونکہ یزید جیسا فاسق و فاجر انسان کے لبادہ میں ملبوس شیطان مجسم، انسانیت کو مٹانے کے درپئے تھا؛ جب امام حسین علیہ السلام نے انسانیت کے سر پر خطروں کے بادل منڈلاتے دیکھے تو اپنا عزیز وطن مدینہ چھوڑنا گوارا کیا، اپنے بھرے گھر کو اجڑتے دیکھنا منظور کیا لیکن انسانیت پر آنچ نہ آنے دی۔
مولانا غافر رضوی نے یہ بھی کہا: امام حسین علیہ السلام کسی خاص قوم کی جاگیر نہیں ہیں، امام حسین کسی خاص فرد سے مخصوص نہیں ہیں بلکہ امام حسین ہر اس فرد کے ہیں جس دل میں محبت حسین موجود ہے چونکہ امام حسین نے انسانیت کو بچایا ہے اس لئے امام حسین ہر انسان کے امام ہیں اب یہ خود انسان پر موقوف ہے کہ امام حسین پر كس درجہ ایمان رکھتا ہے۔

مولانا موصوف نے مزید بیان کیا: اگر کسی انسان کی انسانیت کا اندازہ لگانا ہے تو صرف یہ دیکھ لو کہ عاشور کے روز اس کی کیفیت کیا ہے! اگر واقعی انسان ہوگا تو غم و الم میں ڈوبا ہوا نظر آئے گا اور اگر روز عاشور کسی چہرہ پر مسکراہٹ دکھائی دے تو سمجھ لینا کہ اسے عاشور کی اہمیت کا اندازہ نہیں ہے، نہ تو اس کی سمجھ میں مقصد حسین آ سکا نہ ہی وہ عزاداری کے مقصد کو سمجھ پایا؛ عاشور کے روز غمزدہ رہنا انسانیت کی دلیل ہے۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .