حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مولانا سید غافر رضوی صاحب قبلہ فلک چھولسی نے تمام اہلِ اسلام کو ماہ رمضان المبارک اور ولادتِ باسعادت حضرت امام حسن مجتبٰی علیہ السّلام کی مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ یہ مہینہ بہت برکتوں والا ہے، جس انسان کو اس مہینہ میں برکتیں میسر نہ ہوں اسے اپنے ایمان پر نظر کرنے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے رمضان المبارک کی فضیلت بیان کرتے ہوئے مزید کہا کہ اس مہینے کی اس سے بڑی فضیلت کیا ہوگی کہ اس مہینے میں قرآن صامت بھی نازل ہوا اور قرآن ناطق بھی، جس مہینے میں دو دو قرآن نازل ہوں اس کی کتنی بڑی فضیلت ہوگی؟
مولانا غافر نے امام حسن علیہ السلام کی تاریخ بیان کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے دوسرے امام یعنی امام حسن مجتبیٰ علیہ السّلام ١٥رمضان المبارک ٣.ھ ہجری میں آغوش فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا میں آئے۔
مولانا غافر رضوی نے یہ بھی کہا کہ امام حسن علیہ السّلام کا نام حسن اس لئے رکھا گیا، کیونکہ آپ بہت خوبصورت تھے، حسن کا مادہ حُسن ہے، یعنی خوبصورتی؛ چونکہ آپ مظہر جمالِ خداوندی تھے، لہٰذا آپ کو حسن کے نام سے پہچانا گیا۔
مولانا موصوف نے مزید کہا کہ حالانکہ امام حسن و امامِ حسین علیہما السلام، رسول اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کے نواسے تھے، لیکن حضورۖ نے ہمیشہ اپنا بیٹا کہا۔
مولانا غافر رضوی نے کہا کہ ہمیں رمضان المبارک کی برکتوں سے بھرپور فائدہ اٹھانا چاہیے، کیونکہ یہ وہ مہینہ ہے کہ قرآن ناطق (قرآن کریم) اور قرآن صامت (امام حسن علیہ السلام) کے علاوہ باقی تین آسمانی کتابیں (انجیل، توریت اور زبور)بھی اسی مہینے میں نازل ہوئی ہیں۔
اپنی گفتگو کے اختتام پر مولانا غافر رضوی نے تمام اہل اسلام کو ولادتِ امام مجتبیٰ علیہ السّلام اور قرآن کریم سمیت تمام آسمانی کتابوں کے نزول کی مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں اس مہینے کی شب ہائے قدر میں خصوصی اہتمام کرنا چاہیے، کیونکہ شب قدر وہ رات ہے جو ہزار راتوں سے افضل ہے۔
آپ کا تبصرہ