بدھ 9 اپریل 2025 - 09:11
شہید صدر، ایسی قیمتی اور نادر شخصیت جس کا ذہن و فکر ہمیشہ دوسروں سے کئی قدم آگے ہوتا تھا

حوزہ / شہید صدر نے ابھی سنِ بلوغ کو بھی نہیں چھوا تھا کہ انہیں اجتہاد جیسے بلند مقام پر فائز کر دیا گیا۔ ان کے بعض اساتذہ نے انہیں اجتہاد کی اجازت دی جبکہ ان کی عمر چودہ سال بھی مکمل نہ ہوئی تھی!۔

حوزہ نیوز ایجنسی کے مطابق، گذشتہ دہائیوں میں حوزات علمیہ کی نمایاں شخصیات میں مرحوم آیت اللہ شہید سید محمد باقر صدر (قدس اللہ روحه) ایک غیر معمولی ذہانت، فہم و فراست، تخلیقی صلاحیت اور گہرے علم کے حامل عالم تھے۔

وہ بلاشبہ ایک ایسا نابغۂ روزگار تھے جو نہ صرف علمی دنیا میں نمایاں تھے بلکہ اپنے زمانے سے آگے سوچنے اور مسائل کا حل پیش کرنے کی صلاحیت رکھتے تھے۔

9 شوال؛ صدام کی بعثی حکومت کی جانب سے انجام پانے والی سب سے بڑی جنایت اور ظلم میں سے ایک یعنی شہید صدر کی المناک شہادت کی برسی کا دن ہے۔

شہید صدر نے ابھی سنِ بلوغ کو بھی نہیں چھوا تھا کہ انہیں اجتہاد جیسے بلند مقام پر فائز کر دیا گیا۔ ان کے بعض اساتذہ نے انہیں اجتہاد کی اجازت دی جبکہ ان کی عمر چودہ سال بھی مکمل نہ ہوئی تھی!۔

خاندانِ صدر کے لیے یہ کوئی غیرمعمولی بات نہیں کیونکہ ان کے جد امجد حضرت امام موسیٰ بن جعفر علیہماالسلام تک اس پاکیزہ نسل کے تمام افراد علم و فقاہت کے درخشاں مینار و ستارے رہے ہیں۔

رہبر انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمیٰ سید علی خامنہ‌ای، جو خود دنیائے اسلام کے جلیل القدر مفکرین میں شمار ہوتے ہیں، شہید صدر کے بارے میں فرماتے ہیں:

"مرحوم آقای صدر واقعی معنوں میں ایک نابغۂ روزگار تھے۔ ہمارے پاس فقہ و اصول اور اسلامی فکر کے میدان میں ماہرین بہت ہیں لیکن نابغہ یعنی غیرمعمولی ذہانت اور انتہائی بصیرت رکھنے والے لوگ بہت کم ہوتے ہیں۔ شہید صدر انہی نادر افراد میں سے تھے، جن کا ذہن و فکر ہمیشہ دوسروں سے کئی قدم آگے ہوتا تھا۔"

ان کی غیرمعمولی استعداد، ہمہ جہت مطالعہ اور مسلسل کوشش نے انہیں ایک ایسا عالم بنایا، جو صرف حوزوی علوم تک محدود نہ رہے بلکہ عصری دنیا کے پیچیدہ مسائل کو بھی اپنے علمی دائرے میں لا کر ان پر تحقیق کرتے، نئی فکر پیش کرتے اور ماندگار اثر چھوڑتے تھے۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha