۱ آذر ۱۴۰۳ |۱۹ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 21, 2024
شہید محمد باقر الصدر اور شہیدہ آمنہ بنت الہدی

حوزہ/ شہید صدر وہ شخصیت ہے جوبیس سال کی عمر میں اجتہاد کے درجہ پرفائز ہوئے،پچیس سال میں درس خارج دیتے تھے اور پچیس سال میں آپ مرجع بنے۔تاریخ تشیع میں اس طرح کی کم مثالیں ملتی ہیں۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،شہید محمد باقر الصدراور شہیدہ آمنہ بنت الہدی کی برسی کی مناسبت سے حوزہ علمیہ قم میں تقریب کا انعقاد کیا گیا جسمیں، اہل قلم اور محققین کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔

منعقدہ تقریب سے آیت اللہ شیخ باقر مقدسی ،شہیدصدر ریسرچ سنٹر کے مسئول آقای محمودی اور شیخ سکندر بہشتی نے نشست علمی سے خطاب کیا۔اور تقریب کی نظامت نادم شگری نے انجام دیا۔ پروگرام کاآغاز تلاوت کلام پاک سے ہوا جس کی سعادت مولانا محمد علی شریفی نے حاصل کی۔

شیخ سکندر بہشتی نے شہید صدر اور شہیدہ بنت الہدی کے حوالے سے اردو زبان میں لکھے جانے والے مقالات اور مجلہ شرح صدر کامختصر تعارف پیش کیا۔

شہید صدر ریسرچ سنٹر کے مسئول آقای محمودی نے شہید صدر کی شخصیت اور اس سلسلے میں عربی وفارسی میں ہونے والی تحقیقات اور ادارے کا تعارف پیش کرتے ہوئے اردو زبان میں والے کاموں کوسراہا۔اور کہا عربی میں شہید کے آثار 23 جلدوں میں مکمل ہونے والاہے اورمتخب موضوعات کافارسی میں دوبارہ ترجمہ کیاگیا ہے۔شہیدصدر کے افکار میں انسانی مسائل کاحل موجود ہے۔اردو زبان میں بھی شہید اوربنت الہدیٰ کے افکار کے اشاعت کی ضرورت ہے۔

تقریب کے مرکزی خطیب آیت اللہ۔باقر مقدسی نے "شہید صدرکا قلمی جہاد اور طلاب کی ذمہ داری "کے موضوع پر شہیدصدر کی زندگی،تعلیمی قابلیت اور اخلاقی پہلو سمیت ان کے فلسفی،اصولی،اقتصادی نظریات پر تفصیل سے گفتگو کی۔ اور علما وطلاب کی ذمہ داری کی جانب اشارہ کرتے ہوئے آیت اللہ مقدسی نے کہا کہ: شہید صدر صرف تصنیف وتدریس تک محدود نہ رہے۔بلکہ میدان عمل اور سیاست میں بھی بڑھ چڑھ کر حصہ لیا۔ شہید کے فلسفی،اصولی،بینکنگ،اقتصادی اور سیاسی افکار پر تحقیقات کی ضرورت ہے تاکہ ہمارے مسائل۔کا حل نکل سکیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ: شہید صدر وہ شخصیت ہے جوبیس سال کی عمر میں اجتہاد کے درجہ پرفائز ہوئے،پچیس سال میں درس خارج دیتے تھے اور پچیس سال میں آپ مرجع بنے۔تاریخ تشیع میں اس طرح کی کم مثالیں ملتی ہیں۔

تقریب کے آخر میں شہید صدر کی شخصیت وافکار پر مقالات لکھنے والے اہل قلم میں انعامات وہدایا بھی تقسیم ہوئے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .