۷ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۷ شوال ۱۴۴۵ | Apr 26, 2024
شیخ فدا علی حلیمی

حوزہ / معروف عالم دین شیخ فدا علی حلیمی نے شگر بلتستان میں منعقدہ اجتماع سے خطاب کے دوران کہا: شہید سید باقر الصدر دین اسلام کے حقیقی سپہ سالار تھے۔ ان کا کردار و افکار ہمارے لئے نمونہ عمل ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، جامع مسجد صاحب الزمان چھورکاہ شگر میں شہیدصدر کے یوم شہادت کے موقع پر معروف عالم دین شیخ فدا علی حلیمی نے شگر بلتستان میں منعقدہ اجتماع سے خطاب کے دوران کہا: شہید سید باقر الصدر دین اسلام کے حقیقی سپہ سالار تھے۔ ان کا کردار و افکار ہمارے لئے نمونہ عمل ہے۔

انہوں نے اپنے خطاب میں کہا: شہید صدر حقیقی معنوں میں نابغۂ روزگار شخصیت کے مالک تھے۔ اسلامی اور فکری مسائل، فقہ و اصول اور دیگر علوم میں ماہرین کی تعداد بہت زیادہ ہے لیکن نابغۂ روزگار شخصیات بہت کم ہیں۔ شہید صدر ان افراد میں سے تھے جو حقیقت میں نابغۂ روزگار تھے۔ ان کا ذہن اور ان کے افکار، دوسروں کی فکری رسائی سے بہت آگے تھا۔ انہوں نے بہت اچھے شاگردوں کی تربیت بھی کی۔

شیخ حلیمی نے شہید کے زہد و تقوی اور جدوجہد پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا: شہید باقر الصدر زہد و تقوی کے پیکر تھے۔ انہوں نے اپنی پوری زندگی دین اسلام کی سربلندی کے لیے جدوجہد کرتے ہوئے گزاری ۔جس کے باعث صدام کی آنکھوں کا کانٹا بن گئے تھے۔ شہیدصدر نے انقلاب ایران کو نہ صرف سراہا بلکہ امام خمینی رح کی حمایت کے لیے لوگوں کو تیار کیا جس پر صدام نے انہیں ان کی عالمہ بہن بنت الہدی سمیت شہید کردیا۔

انہوں نے مزید کہا: صدام چاہتا تھا کہ شہید باقر الصدر اور ان کی بہن کو شہید کر کے سکون حاصل کر سکے ۔مگر وقت نے بتا دیا کہ خون شہداء کبھی رائیگاں نہیں جاتا اور صدام کو دنیا میں ہی ذلیل و خوار کر دیا اور امریکہ نے اس کے سامنے اس کے بیٹوں کو قتل کر دیا اور خود رسوا ہو کر جہنم واصل ہوا۔

استاد حوزہ شیخ حلیمی نے شہید صدر کی زندگی کو مشعل راہ قرار دیتے ہوئے نے کہا: شہید صدر کے رہنما اصول ہمارے لیے مشعل راہ ہیں۔ ہمیں ان سے درس لے کر سچے اور دین شناس مسلمان بننا ہو گا۔شہید صدر تذکیہ نفس اور اخلاق حسنہ کے مالک تھے۔ وہ ہمیشہ اپنے نفس کا محاسبہ کیا کرتے تھے ۔ انسان سازی کرنے والا شہید باقر صدر بن جاتا ہے اور انسان سازی سے نابلد شخص کو وقت صدام بنا دیتا ہے لہذا ہمیں انسان سازی کے ذریعہ شہید باقر الصدر بننے کی کوشش کرنی چاہئے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .