منگل 8 اپریل 2025 - 19:59
آیت اللہ شہید باقر الصدر کا منفرد انداز اور کردار آج بھی قوم کیلئے مشعل راہ ہے

حوزہ/ علامہ ساجد علی نقوی نے کہا: تالیف، تحقیق اور تدریس کے شعبوں میں شہید کی مہارت اپنی مثال آپ تھی۔ آپ کی شہرہ آفاق تصنیف "اقتصادنا" اقتصادی نظریات کا تنقیدی جائزہ اور اسلامی اقتصادیات کا خاکہ پیش کرتی دکھائی دیتی ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کے مطابق، قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی نے ممتاز اسلامی سکالر ماہر، اقتصادیات آیت اللہ سید محمد باقر الصدر شہید اور ان کی ہمشیرہ سیدہ آمنہ بنت الہدیٰ کی 45ویں برسی کی مناسبت سے اپنے پیغام میں کہا: اسلامی دنیا کی جن ممتاز، جید اور اپنے علوم و فنون کی ماہر شخصیات کی بدولت نہ صرف عالم اسلام بلکہ دنیائے عالم ان کے نظریات اور تصورات سے بھرپور انداز میں استفادہ کر کے ترقی و کامرانی کے سفر پر گامزن ہے، ان مشاہیر اسلام میں ایک معرف مفکر، باصلاحیت اور ہمہ جہت شخصیت کے مالک استاد بزرگوار، نامور اسلامک اسکالر اور انٹرنیشنل طور پر جانے پہچانے ماہر اقتصادیات آیت اللہ سید محمد باقر الصدر کا نام ہے۔

انہوں نے مزید کہا: شہید صدر کا تعلق ایسے علمی خانوادے سے تھا جس میں ہر دور میں بلند پایہ علماء پیدا ہوتے رہے۔

علامہ سید ساجد نقوی نے کہا: تالیف، تحقیق و تدریس کے شعبوں میں شہید کی مہارت اپنی مثال آپ تھی۔ علم اصول میں تحقیقی کاوش سے لے کر جدید علوم پر مبنی تالیفات تک شہید نے اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوایا۔ یہی وجہ ہے کہ اقتصادنا اور فلسفتنا جیسے گراں قدر علمی خزانے ہر دور کے انسان کی علمی و فکری رہنمائی کا سامان فراہم کرتے آ ہیں۔ جدید علوم و فنون کا احاطہ کرنے والی ان تالیفات نے مارکسزم اور سوشلزم کے مقابلے میں فلسفہ اسلام اور اسلامی نظام کی حاکمیت اور حقانیت کو نہایت ہی واضح اور ٹھوس انداز میں پیش کیا چنانچہ علمائے اسلام آپ کو چودہ صدیوں میں چوتھا مسلمان فلسفی گردانتے ہیں۔ اسی طرح امت کے اجتماعی مسائل کے حل میں آپ کا منفرد انداز اور کردار مشعل راہ ہے۔

علامہ ساجد نقوی نے مزید کہا: آپ کی شہرہ آفاق تصنیف "اقتصادنا" اقتصادی نظریات کا تنقیدی جائزہ اور اسلامی اقتصادیات کا خاکہ پیش کرتی دکھائی دیتی ہے۔ یہ ایک ناقابل انکار حقیقت ہے کہ اقتصادی مسئلہ انسانی زندگی میں ایک بنیادی حیثیت رکھتا ہے۔ یہ مسئلہ کل کے انسان کے لیے اتنا اہم نہیں تھا جتنا آج کے انسان کے لیے ہو چکا ہے۔ حالات و واقعات اس بات کے شاہد ہیں کہ معاشی حوالوں سے خوشحال اور معاشی بدحالی کے شکار انسان کی زبان و فکر اور عمل میں واضح فرق ہوتا ہے۔

انہوں نے کہا: منطق، فلسفہ اور معاشیات کے بعد نجف اشرف کی علمی درسگاہ حوزہ علمیہ کی ذمہ داریاں سنبھالنے کے بعد اس کی ترتیب و تنظیم ’قدیم علوم اورجدید عصری تقاضوں سے ہم آہنگی پیدا کرنا اور سود کے مسئلہ پر امت مسلمہ کی رہنمائی جیسے اقدامات ہمیشہ یاد رکھے جائیں گے۔

قائد ملت جعفریہ نے کہا: شہید باقر الصدر جمود اور روایت پرستی کے مخالف، مذہب کو فعال طاقت اور مذہب سے شغف رکھنے والے کو فعال شخصیت قرار دیا کرتے اور اکثر فرمایا کرتے کہ "قوم کو عملی اسلام سے روشناس کرانا علمائے اسلام کی اولین ذمہ داری ہے" چاہے اس راہ میں جس قدر بھی مشکلات و مصائب ہی کیوں نہ جھلینے پڑیں۔

انہوں نے کہا : عالم اسلام کی ایسی بے مثال شخصیات ہمیشہ منفی قوتوں کی آنکھ کا کانٹا رہیں چنانچہ اسی وجہ سے 1980ء میں آیت اللہ سید محمد باقر الصدر کو ان کی ہمشیرہ محترمہ سیدہ آمنہ بنت الھدیٰ کے ہمراہ شہید کر دیا گیا اور دنیا ہمیشہ کے لیے ایک ایسی شخصیت سے محروم ہو گئی جو نہ صرف اسلامی دنیا کا اثاثہ تھی بلکہ دنیائے عالم کے لیے ایک رہبر و رہنماء کا درجہ رکھتی تھی۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha