منگل 27 مئی 2025 - 13:04
کیا عقل کے ہوتے ہوئے بھی دین کی ضرورت ہے؟

حوزہ/ انسان کی عقل تنہا خیر و شر کے مصادیق کو پہچاننے سے قاصر ہے اور انسانی زندگی کے مقصد کو بھی مکمل طور پر سمجھنے سے ناتوان ہے؛ لہٰذا انسان کو ہدایت کے لیے دین کی ضرورت ہے۔ دین ایسے جزئیات فراہم کرتا ہے جن کو عقل سمجھنے سے عاجز ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی | انسانی عقل خیر و شر کی شناخت اور زندگی کے مقصد کے تعین میں جزئی تفصیلات پیش کرنے سے قاصر ہے اور اسی لیے انسان دین کی رہنمائی کا محتاج ہے۔

سوال:

کیا انسانی عقل اکیلے ہی اچھے اور برے، صحیح اور غلط کو پہچان سکتی ہے؟ کیا عقل کی موجودگی میں بھی دین کی ضرورت ہے؟

جواب:

اس کا جواب منفی ہے۔ عقل کلی مفاہیم کو سمجھنے کی صلاحیت رکھتی ہے، مگر زیادہ تر مواقع پر مختلف امور کی تفصیلات اور مصادیق کو سمجھنے سے قاصر ہوتی ہے۔

عقل بعض موضوعات کی اچھائی اور برائی کو عمومی طور پر سمجھ سکتی ہے، لیکن ان کے مصادیق (عملی مثالوں) کو پہچاننے میں اکثر عاجز رہتی ہے۔ مثال کے طور پر عقل، عدل کو اچھا اور ظلم کو برا سمجھتی ہے، لیکن عدل اور ظلم کے عملی نمونے کیا ہیں؟ یہ عقل کی سمجھ سے باہر ہے اور اسے دین سے پوچھنا پڑتا ہے۔

مثال کے طور پر عقل کیسے سمجھے کہ ایک مرد کا ایک سے زائد شادی کرنا ظلم ہے یا نہیں؟

عقل کیسے فیصلہ کرے کہ سود لینا اور دینا عدل ہے یا ظلم؟

اسی طرح عقل سچ بولنے کی خوبی اور جھوٹ بولنے کی برائی کو تو سمجھتی ہے، لیکن یہ سمجھنا کہ جنگ میں جھوٹ بولنا اچھا ہے یا برا؟ عقل اس کا جواب نہیں دے سکتی۔

ایک اور اہم نکتہ یہ ہے کہ اگرچہ عقل خدا کے وجود، قیامت کی ضرورت اور نبوت کی اہمیت کو ثابت کرتی ہے، مگر ان کی تفصیلات سے مکمل طور پر نا آشنا ہے۔

چونکہ عقل دنیوی و اُخروی، مادی و معنوی، فردی و اجتماعی، روحی و جسمی مفادات و نقصانات کو مکمل اور دقیق طور پر نہیں پہچان سکتی، اسی لیے وہ بہت سے امور کی جزئیات و مصادیق کے بارے میں خاموش ہے۔ اگر دین ہمیں فقہی، اخلاقی اور اعتقادی احکام نہ سکھاتا تو ہم کبھی ان سے آگاہ نہ ہو پاتے، خاص طور پر وہ احکام جو آخرت سے متعلق ہیں۔

عقل اس بات کو تو ثابت کرتی ہے کہ کائنات کا ایک خالق ہے جو علیم و حکیم ہے؛ اس لیے یہ کائنات اور اس کا جزو یعنی انسان، بلا مقصد اور بے معنی پیدا نہیں کیے گئے۔

پس انسان بھی کائنات کی طرح ایک مقصد کی طرف رواں دواں ہے اور اس کی ایک آخری منزل ہے۔ لیکن عقل نہیں جانتی کہ انسان کا اصل مقصد کیا ہے اور وہ کس سمت جا رہا ہے۔ لہٰذا عقل خود یہ اقرار کرتی ہے کہ مجھے دین کی ضرورت ہے تاکہ مجھے معلوم ہو کہ انسان کی زندگی کا مقصد کیا ہے اور وہ آخرکار کہاں پہنچنے والا ہے۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha