حوزہ نیوز ایجنسی کے مطابق، وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری نے بتایا کہ وزارت داخلہ نے وزیراعظم ہاؤس کو ایک سمری بھیجی ہے جس میں زائرین کی سہولت کے لیے اقدامات تجویز کیے گئے ہیں۔ اس سلسلے میں شیعہ علماء کونسل اور مجلس وحدت مسلمین کے نمائندوں کے ساتھ 7 نکات پر اتفاق رائے ہوچکا ہے اور ایک کمیٹی تشکیل دی گئی ہے۔
انہوں نے کہا: جو زائرین فضائی سفر کے اخراجات برداشت نہیں کرسکتے، ان کے لیے سبسڈائز فلائٹس کا انتظام کیا جارہا ہے اور سمندری راستے کے استعمال پر بھی غور ہو رہا ہے۔
وزیر مملکت برائے داخلہ نے یقین دہانی کرائی کہ 21 سے 28 صفر کے دوران زائرین کو کربلا پہنچایا جائے گا اور ان کے ویزوں میں توسیع بھی کی جارہی ہے۔
طلال چوہدری کا کہنا تھا کہ یہ اقدام عوام کے جان و مال کے تحفظ کے لیے ہے، نہ کہ کسی مذہبی یا سیاسی مقصد کے لیے۔ حکومت آئندہ سال زائرین کے لیے زیادہ سہولت فراہم کرنے کے لیے ایک جامع مکینزم تیار کر رہی ہے اور بارڈرز پر پھنسے طلباء کو بھی روانہ کرنے کے اقدامات کیے جا رہے ہیں۔









آپ کا تبصرہ