حوزہ نیوز ایجنسی کے مطابق، وزیرِ مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری نے ایران اور عراق کے لیے زائرین کے زمینی سفر پر پابندی کو جائز قرار دیتے ہوئے کہا: یہ پابندی زائرین کو سہولت فراہم کرنے کے لیے لگائی گئی ہے۔
انہوں نے کہا: حکومت 31 اگست تک زائرین کی رجسٹریشن اور انتظامات کے لیے بنیادی تبدیلیاں متعارف کرائے گی جسے حج اور عمرہ کے ماڈل پر ترتیب دیا جائے گا۔
رپورٹ کے مطابق جب ان سے یہ پوچھا گیا کہ اس پالیسی سے ’ٹورز آپریٹر مافیا‘ کو فائدہ پہنچنے کا خدشہ ہے، تو انہوں نے کہا: سینکڑوں آپریٹرز کو کھلی اور شفاف پالیسی کے تحت رجسٹر کیا جائے گا اور صحت مند مسابقت سے زائرین کو فائدہ ہو گا، یہ ماڈل دنیا کے کئی حصوں میں کامیاب رہا ہے۔
وزیرِ مملکت برائے داخلہ نے کہا: زائرین کی سہولت کے لیے بحری جہاز سروس پر بھی غور کیا جا رہا ہے۔
انہوں نے مزید کہا: پاکستان، ایران، اور عراق ایک مشترکہ حکمت عملی مرتب کر رہے ہیں تاکہ زائرین کو سہولت فراہم کی جا سکے۔ اس مقصد کے لیے سیکریٹری داخلہ جلد ہی دونوں ممالک کا دورہ کریں گے تاکہ متعلقہ حکام سے فالو اپ ملاقاتیں کی جا سکیں۔
دوسری جانب وزیر مملکت برائےداخلہ طلال چوہدری نے شیعہ علماء کونسل اور ایم ڈبلیو ایم سے ملاقات کا فیصلہ کیا ہے۔
ذرائع کے مطابق وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری اور شیعہ علماء کے درمیان ملاقات کل اسلام آباد میں ہو گی۔
واضح رہے کہ ایم ڈبلیو ایم اور شیعہ علماء کونسل نے اربعین پر زائرین کے زمینی سفر میں پابندی کے خلاف ملک گیر احتجاج کا اعلان کر رکھا ہے۔









آپ کا تبصرہ