حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ترجمان شہریار سید نے میڈیا سیل سے جاری اپنے بیان میں کہا ہے کہ پارٹی کے ایک اہم اور فیصلہ کن اعلیٰ سطحی اجلاس میں یہ طے کیا گیا ہے کہ اگر حکومت نے اربعین زائرین کے حوالے سے کوئی واضح اور مثبت پالیسی کا اعلان نہ کیا تو ہم کراچی سے کربلا کی جانب بذریعہ رِیمدان بارڈر سفر کریں گے۔ تمام زائرین، جن کے ایرانی ویزے جاری ہو چکے ہیں، اپنے سفری ساز و سامان اور اشیائے خور و نوش کے ہمراہ تیار رہیں۔ یہ سفر صرف زیارت کا نہیں، بلکہ اپنے آئینی، انسانی اور مذہبی حق کے تحفظ کا سفر بھی ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ زیارتِ مقدسہ پر جانا ہر پاکستانی شہری کا آئینی اور شرعی حق ہے، اور ریاست کی اولین ذمہ داری ہے کہ وہ اپنے شہریوں کی جان، مال اور مذہبی آزادی کا تحفظ کرے۔ ہم واضح کرتے ہیں کہ زائرین کی راہ میں کسی بھی قسم کی رکاوٹ، دباؤ یا غیر آئینی اقدام کو ہرگز برداشت نہیں کیا جائے گا۔









آپ کا تبصرہ