حوزہ نیوز ایجنسی کے مطابق، اس سفر کو دونوں ممالک کے تعلقات اور علاقائی تبدیلیوں کے پیش نظر خاص اہمیت حاصل ہے۔
ایرانی صدر کا اپنے دور حکومت میں پاکستان کا پہلا دورہ لاہور سے شروع ہو گا جہاں وہ حکیم مشرق علامہ اقبال کے مزار پر حاضری دیں گے اور انہیں خراج عقیدت پیش کریں گے۔
ایرانی صدر دورہ لاہور کے بعد دارالحکومت اسلام آباد پہنچیں گے جہاں ان کی باضابطہ ملاقات اور گفتگو پاکستان کے صدر آصف علی زرداری، وزیراعظم میاں شہباز شہریف اور پاکستان فوج کے سربراہ فیلڈ مارشل سید عاصم منیر سے طے ہے۔
ثقافتی اور مذہبی سربراہان اور تاجر برادری سے ملاقات بھی صدر پزشکیان کے ایجنڈے میں شامل ہے۔
صدر مملکت کے سیاسی امور کے مشیر مہدی سنائی نے بتایا ہے کہ یہ ملاقاتیں دونوں ملکوں کے تجارتی، معاشی، ثقافتی اور مذہبی تعلقات میں فروغ کے لیے انجام پائیں گی۔
قابل ذکر ہے کہ اس وقت تہران اور اسلام آباد کے مابین تجارت کا حجم 3 ارب ڈالر ہے اور اس مقدار کو مزید بڑھانے کی پلاننگ بھی بدستور جاری ہے۔









آپ کا تبصرہ