حوزہ نیوز ایجنسی کے مطابق، قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی نے پاکستانی قوم کی طرف سے معزز مہمان ایرانی صدر ڈاکٹر سید ابراہیم رئیس الساداتی (ابراہیم رئیسی)، ایرانی خاتون اول، وزیر خارجہ، وزیر داخلہ اور وزیر قانون سمیت اعلیٰ سطحی وفد کی پاکستان آمد پر خوش آمدید کہا ہے۔
انہوں نے کہا: پاکستانی اور ایرانی عوام قدیم مذہبی، تہذیبی، ثقافتی اور ہمسائیگی رشتوں میں جڑے ہیں، صدر اسلامی جمہوریہ ایران کے دورئہ پاکستان سے دونوں ملکوں کے عوام کے رشتوں میں مزید قربت آئے گی، مسئلہ فلسطین پر پاکستان کے بین الاقوامی موقف پر جس طرح ایران نے کھل کر پاکستان کا ساتھ دیا وہ قابل قدر اور لائق تحسین ہے، امت مسلمہ کے مسائل کا حل اتحاد میں مضمر ہے، مسلم ریاستوں کو آپس کے اختلافات بھلا کر بڑے ہدف کیلئے یکجا ہونے کی ضرورت ہے، سامراج کا مقابلہ صرف اتحاد سے ہی ممکن ہے۔
قائد ملت جعفریہ پاکستان نے اس حوالے سے منعقدہ تقریب میں شرکت کے موقع پر مختلف رہنماؤں سے ملاقاتیں بھی کیں۔
انہوں نے گفتگو کے دوران کہاکہ پاکستانی اور ایرانی عوام کے تعلقات قدیم مذہبی ، تہذیبی، ثقافتی اور ہمسائیگی رشتوں پر استوار اور بڑی تاریخ سے وابستہ ہیں۔
علامہ سید ساجد علی نقوی نے آنیوالے عالمی یوم وفود کا بھی حوالہ دیتے ہوئے کہا: ایرانی صدر کا سرکاری دورہ ایسے وقت میں ہورہاہے جب خطہ خصوصاً مشرق وسطیٰ ایسی کشیدہ صورتحال سے گزر ہاہے جب فلسطین میں ظالم استعماریت و صیہونیت کے گٹھ جوڑ نے ظلم کے تمام ریکارڈ توڑ ڈالے ہیں جبکہ استعماریت کی جارحیت مختلف مسلم ممالک پر کہیں زیادہ بڑھ چکی ہے، ایسے حالات میں امہ کے اہم ممالک کا ایک پلیٹ فارم پر ہونا نہ صرف انتہائی ضروری ہے بلکہ امت مسلمہ کے مسائل کا حل صرف اتحاد میں مضمر ہے، لہٰذا بین الاقوامی وفود کے تبادلوں کو صرف زبانی جمع خرچ پر نہیں بلکہ عملی طور پر آگے بڑھنا چاہیے۔
پاکستان سمیت مسلم ریاستوں اور خصوصاً خطے کے ممالک کو امن و استحکام کیلئے اپنا کردار ادا کرنے کیلئے خود مختار خارجہ پالیسی اور باہمی احترام پر توجہ دینے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے عالمی یوم کتاب و اشاعت کے یوم پر مشہور عربی شاعر المتنبی کے شعر ''وَخَیرْجَلِیس فِی الزَّمَانِ کِتَاب''کا حوالہ دیتے ہوئے کہاکہ دنیا میں کتاب بہترین ہم نشیں ہے۔