حوزہ نیوز ایجنسی کے مطابق، اس تقریب میں پاکستان اور ایران کے درمیان 8 شعبوں میں مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط ہوئے۔ دونوں ملکوں کے درمیان تجارت 10 ارب ڈالر تک بڑھانے پر اتفاق کیا گیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق پاکستان اور ایران کے درمیان جوائنٹ اکنامک فری زون پر توثیق کی گئی جبکہ سویلین معاملات میں عدالتی امور پر ایم او یوز پر بھی دستخط ہوئے۔
پاکستان اور ایران کے درمیان سیکیورٹی تعاون کے سمجھوتے، ویٹرنری اور حیوانات کی صحت سے متعلق معاہدے پر دستخط ہوئے۔
اس کے علاوہ فلم کے تبادلوں اور وزارت اطلاعات ایران اور سنیما اینڈ آڈیو وژول افیئرز ایران میں تعاون، اوورسیز پاکستانیز کی وزارت اور ایران کے لیبر، سوشل ویلفیئر کے معاملات پر ایم او یو پر دستخط ہوئے۔
پاکستان اسٹینڈرڈز اینڈ کوالٹی کنٹرول اتھارٹی اور نیشنل اسٹینڈرز آرگنائزیشن کے درمیان قانونی معاونت کے لئے مفاہمت کی یادداشت پر بھی دستخط ہوئے۔
وزیرِ اعظم شہباز شریف نے تقریب کے بعد ایرانی صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا: آج ہماری بہترین گفتگو ہوئی، ہمارے درمیان مذہب، تہذیب، سرمایہ کاری اور سیکیورٹی کے موضوعات زیربحث آئے جو کہ انتہائی اہم ہیں۔
انہوں نے کہا: پاکستان اور ایران کے تعلقات صرف 76 سال سے نہیں، پاکستان کو سب سے پہلے ایران نے تسلیم کیا۔
انہوں نے کہا: محترم صدرِ ایران فقہ اور قانون پر مہارت رکھتے ہیں، غزہ پر سلامتی کونسل کی قرارداد کی دھجیاں اڑائی جا رہی ہیں، اقوامِ عالم خاموش ہے، غزہ میں مسلمانوں پر ظلم کے خلاف ایران نے مضبوط مؤقف اپنایا ہے۔
وزیرِ اعظم پاکستان نے کہا: پاکستان اس مشکل گھڑی میں غزہ کے مسلمانوں کے ساتھ ہے، غزہ میں مکمل جنگ بندی تک تمام مسلمان ملکوں کو متحد ہو کر آواز اٹھانی چاہئے۔
انہوں نے مزید کہا: اب وقت آگیا ہے کہ دونوں ممالک کے سرحدوں کو ایسے علاقے میں تبدیل کریں جہاں ترقی اور خوش حالی نظر آتی ہو۔
قابل ذکر ہے کہ اس موقع پر وزیرِ اعظم شہباز شریف نے ایرانی شاعر کے پاکستان سے متعلق اشعار بھی پڑھے۔
ایرانی صدر حجت الاسلام والمسلمین ابراہیم رئیسی نے گفتگو کرتے ہوئے کہا: غزہ کے عوام کی حمایت پر پاکستان کے عوام کو سلام پیش کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا: سلامتی کونسل غزہ کے معاملے پر ذمہ داریاں ادا نہیں کر رہی، لیکن ان شاءاللہ غزہ کے عوام کو بہت جلد ان کا حق اور انصاف مل جائے گا۔
ڈاکٹر سید ابراہیم رئیسی نے کہا: ہمارے دوست اور ہمسایہ ملک پاکستان کے ساتھ تاریخی تعلقات ہیں، پاکستان ایران کے تعلقات کو کوئی منقطع نہیں کر سکتا، آج ہم نے پاک ایران اقتصادی، تجارتی اور ثقافتی تعلقات کو بڑھانے کا عزم کیا ہے۔
ایرانی صدر نے مزید کہا: دہشت گردی سے لڑنے، منظم جرائم، انسداد منشیات پر پاکستان ایران میں ہم آہنگی ہے، دونوں دوست ملکوں کے باہمی تعلقات کو مزید مضبوط کریں گے، پاک ایران تجارتی حجم 10 ارب ڈالرز تک بڑھانے پر اتفاق کیا ہے۔ اُمید ہے کہ یہ دورہ پاک ایران باہمی تعلقات کے لئے اہم اور مفید ثابت ہو گا۔
قابل ذکر ہے کہ ایرانی صدر حجت الاسلام والمسلمین سید ابراہیم رئیسی نے پاکستانی صدر آصف علی زرداری اور پاکستانی چیف آف آرمی سٹاف جنرل آصف منیر سے بھی الگ الگ ملاقاتیں کیں جس میں باہمی تعاون، ملکی، امنیتی، اقتصادی امور سمیت مختلف موضوعات زیربحث آئے۔