حوزه نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایران، پاکستان اور ترکی نے باہمی روابط اور تجارتی تعلقات کو مزید وسعت دینے کے لیے ریلوے کوریڈور کو دوبارہ فعال اور منظم کرنے پر اتفاق کیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق ایرانی وزارت شاہراہ و شہری ترقی کے بین الاقوامی امور کے سربراہ امین ترفع نے بتایا کہ اسلام آباد، تہران اور استنبول نے مشترکہ ریلوے کوریڈور کو دوبارہ فعال کرنے پر اتفاق کیا ہے۔ ریلوے نقل و حمل، چاہے دو طرفہ ہو یا ٹرانزٹ، تینوں ممالک کے درمیان اقتصادی تبادلے بڑھانے میں فیصلہ کن کردار ادا کرسکتی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ تہران-اسلام آباد-استنبول ریلوے کوریڈور ایران اور پاکستان کے قدیم رابطوں میں سے ایک ہے جو برسوں سے استعمال میں ہے لیکن اب اسے دوبارہ فعال کرنے کی ضرورت ہے۔ تینوں ممالک نے متفقہ طور پر اس ریلوے پر ہفتہ وار باقاعدہ ٹریفک کے قیام کا فیصلہ کیا ہے، جو اس کوریڈور کی ترقی میں اہم کردار ادا کرے گا۔
انہوں نے زاہدان سے میرجاوہ تک موجودہ ریلوے لائن کی تجدید کی اہمیت پر زور دیا، کیونکہ یہ تقریبا ایک صدی پرانی ہے اور اسے جدید معیار کے مطابق اپ گریڈ کرنے کی ضرورت ہے۔ اس کے علاوہ، ایران اور پاکستان نے باہمی اور ٹرانزٹ ٹرین کی بحالی، موجودہ سرحدی ٹرمینلز کی گنجائش میں اضافہ، اور میر جاوہ و ریمدان سرحدی ٹرمینلز کی توسیع پر بھی اتفاق کیا۔
امین ترفع نے اس بات پر بھی زور دیا کہ 22 ویں اقتصادی تعاون معاہدے کے تحت ایران اور پاکستان نے سالانہ دس ارب ڈالر کے تجارتی حجم کا ہدف مقرر کیا ہے، جس کے لیے روزانہ تقریبا 1,800 سے 2,000 ٹرک سرحدی راستوں سے گزرنے ہوں گے۔ اس مقصد کے حصول کے لیے سرحدی انفراسٹرکچر میں بنیادی تبدیلیاں ضروری ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ایران اور پاکستان کے درمیان فری ٹریڈ ایگریمنٹ کے بیشتر پہلو مکمل ہوچکے ہیں۔ دونوں ممالک نے معاہدے کے تحت کسٹمز ٹیرف سے مستثنیٰ اشیاء کے متعلق ضمیموں کا جلد جائزہ لینے اور حتمی شکل دینے پر اتفاق کیا ہے تاکہ مشترکہ اقتصادی کمیشن کے 23 ویں اجلاس سے پہلے آزاد تجارتی نظام کے قیام کی راہ ہموار ہوسکے۔









آپ کا تبصرہ