۱۴ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۲۴ شوال ۱۴۴۵ | May 3, 2024
یاران پاکستان

حوزہ/ ایک خبررساں ادارے سے اپنی گفتگو میں ایرانی وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ سرحدی پٹی پر مشترکہ سلامتی کا کنٹرول، دیکھ بھال اور مسائل زیر بحث آئے۔ جس پر دونوں وزرائے داخلہ نے اس شعبے میں وسعت پر اتفاق کیا۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر داخلہ "احمد وحیدی" نے اپنے پاکستانی ہم منصب "محسن نقوی" سے ملاقات کے بعد ایرانی خبر رساں ایجنسی سے بات کی۔

اس موقع پر احمد وحیدی نے کہا کہ آج بے لگام دہشت گردی خطے کو درپیش اہم خطرات میں سے ایک ہے جو پورے خطے کو عدم تحفظ کی جانب دھکیل سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے پاکستانی وزیر داخلہ کے ساتھ دہشت گردی کے خطرے کے بارے میں تعمیری بات چیت کی۔ ہم سمجھتے ہیں کہ دونوں ممالک دہشت گردی کا مقابلہ کرنے کے لئے سنجیدہ ہیں۔

ایرانی وزیر داخلہ نے اس امر کی وضاحت کی کہ سرحدی پٹی پر مشترکہ سلامتی کا کنٹرول، دیکھ بھال اور مسائل زیر بحث آئے۔ جس پر دونوں وزرائے داخلہ نے اس شعبے میں وسعت پر اتفاق کیا۔

احمد وحیدی نے پاکستانی وزیر داخلہ کے ساتھ نشست میں غیرقانونی تارکین وطن کے مسائل، منشیات اور دیگر اشیاء کی اسمگلنگ کا جائزہ لیا۔ انہوں نے کہا کہ ان چیلنجز سے نمٹنے کے لئے قوی اقدامات کئے جائیں گے۔ نیز اسمگلنگ کی روک تھام کے لئے تعاون کو فروغ دیا جائے گا۔

احمد وحیدی نے اربعین حسینی کے موقع پر ایران سے گزر کر عراق جانے والے زائرین کے موضوع کی جانب اشارہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں دونوں ممالک کے درمیان مزید ہم آہنگی کی ضرورت ہے۔ یہ بھی طے ہوا ہے کہ اس سلسلے میں ایران، پاکستان اور عراق کے درمیان سہ فریقی اجلاس منعقد کیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ ایران و پاکستان کے درمیان قیدیوں کے تبادلے مشترکہ کمیٹیوں کے قیام اور سکیورٹی معاہدوں کو حتمی شکل دینے پر اتفاق ہوا۔ انہوں نے کہا کہ مجھے امید ہے کہ اس موضوع پر مطلوبہ نتائج حاصل ہوں گے۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .