اتوار 3 اگست 2025 - 17:31
شہید عارف حسینی نے اپنی پوری زندگی قرآن و اہلبیت (ع) کے پیغام کے لیے وقف کردی تھی، برادر عاشق حسین سھتو

حوزہ/امام زین العابدین انسٹیٹیوٹ آف تعلیماتِ قرآن و اہلبیت کے مرکزی صدر نے آغا شہید عارف حسین الحسینی کی برسی کی مناسبت سے کہا کہ شہید حسینی نے اپنی پوری زندگی قرآن و اہلبیت کے پیغام کے لیے وقف کی۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، امام زین العابدین انسٹیٹیوٹ آف تعلیماتِ قرآن و اہلبیت علیہم السّلام محرابپور سندھ پاکستان کے مرکزی صدر محترم عاشق حسین سھتو نے شہید قائد ملت جعفریہ علامہ سید عارف حسین الحسینی کی 37برسی شہادت کی موقع پر اپنی بیان میں کہا کہ آج ہم ایک ایسے دن کی یاد میں جمع ہوئے ہیں جو ملت کی تاریخ میں کبھی مٹایا نہیں جا سکتا۔ 5 اگست 1988 یہ وہ دن ہے جب پاکستان کی سرزمین نے اپنے عظیم فرزند کو کھو دیا، مگر ملت نے ایک زندہ جاوید پیغام پایا یہ صرف ایک برسی نہیں، بلکہ ایک عہد کی تجدید ہے۔ شہید قائد علامہ سید عارف حسین الحسینیؒ کی شہادت ہم سے سوال کرتی ہے کیا ہم نے ان کے مشن کو آگے بڑھایا؟ کیا ہم نے ان کے خواب کو حقیقت بنایا؟

انہوں نے مزید کہا کہ شہید حسینی نے اپنی پوری زندگی قرآن و اہلبیت کے پیغام کے لیے وقف کی۔

شہید عارف حسینی نے اپنی پوری زندگی قرآن و اہلبیت (ع) کے پیغام کے لیے وقف کردی تھی، برادر عاشق حسین سھتو

انہوں نے ملت کو اتحاد بیداری، اور ظلم کے خلاف قیام کا درس دیا۔ وہ ہمیں یہ سمجھا گئے کہ اسلام ایک مکمل ضابطۂ حیات ہے اور ہمیں نظامِ مصطفیٰ کے نفاذ کے لیے جدو جہد کرنی ہے۔

امام زین العابدین انسٹیٹیوٹ آف تعلیماتِ قرآن و اہلبیت کے مرکزی صدر نے کہا کہ شہید قائد نے کہا تھا کہ "تحریک، انقلاب اور دین کی حفاظت چند افراد کا نہیں، بلکہ پوری ملت کا کام ہے۔ آج ہم سب کو ضرورت اس بات کی ہے کہ ہم شہید کے افکار کو زندہ رکھیں قرآن و اہلبیت کی تعلیمات کو اپنی زندگی کا حصہ بنائیں۔

مرکزی صدر نے کہا کہ شہید کی موت ایک فرد کا نقصان نہیں، بلکہ ایک پوری ملت کے لیے روشنی کا چراغ ہے۔

قرآن نے فرمایا:"وَلَا تَقُولُوا لِمَن يُقْتَلُ فِي سَبِيلِ اللَّهِ أَمْوَاتٌ بَلْ أَحْيَاءٌ وَلَـٰكِن لَّا تَشْعُرُونَ".(راہِ خدا میں قتل ہونے والوں کو مردہ نہ کہو! وہ زندہ ہیں مگر تم شعور نہیں رکھتے۔)

جب کوئی شخص امام حسینؑ کے راستے پر چلتا ہے تو یزیدی قوتیں اسے برداشت نہیں کرتیں، اسی لیے شہید حسینی کو بھی شہید کر دیا گیا، لیکن یاد رکھیں جسم قتل ہو جاتا ہے مگر فکر نہیں مرتی۔ شہید عارف حسینی کی فکر آج بھی زندہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ امام زین العابدین انسٹیٹیوٹ آف تعلیماتِ قرآن و اہلبیت علیہم السّلام کے جوانوں میں ان کی فکر، تعلیمات و مقاصد اور ان کا مشن جاری ساری ہے۔ ہم شہید قائد علامہ سید عارف حسین الحسینیؒ کے افکار اور مشن کو اپنی زندگی کا حصہ بنائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ امام زین العابدین انسٹیٹیوٹ کے تمام نوجوان اس بات کا عہد کرتے ہیں کہ شہید کی فکر کو زندہ رکھیں گے اور ان کے مطابق کردار سازی کریں گے۔ اللہ ہمیں شہید کے افکار پر چلنے کی توفیق دے اور ملتِ اسلامیہ کو کامیابی عطا فرمائے۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha