جمعرات 11 ستمبر 2025 - 16:49
سات دہائیاں گزر گئیں مگر افسوس، پاکستان قائد کی امنگوں کے مطابق نہ بن سکا

حوزہ / علامہ سید ساجد علی نقوی نے کہا: بابائے قوم نے ہمیں آزاد وطن دیا، مگر افسوس! یہاں بنیادی حقوق تک محفوظ نہیں۔

حوزه نیوز ایجنسی کے مطابق، قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی نے بانیٔ پاکستان محمد علی جناح کے 77ویں یوم وفات پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا: بانیٔ پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح جیسے عظیم لیڈر صدیوں میں پیدا ہوتے ہیں جنہوں نے پرجوش عوامی جدوجہد کے ذریعے ایک آزاد اور خود مختار مملکت کے قیام کو پایہ تکمیل تک پہنچایا، افسوس آج پاکستان ایک طرف داخلی اور بیرونی خطرات سے دوچار ہے تو دوسری جانب کم ترین شرح خواندگی اور معاشرتی برائیوں نے بھی گھیر رکھا ہے ۔بنیادی حقوق ناپید ہیں۔

انہوں نے کہا: قائداعظم محمد علی جناح نے ایک آزاد اور خود مختار وطن ہمارے حوالے کیا مگر آج کے روز ہمیں جائزہ لینا چاہیے کہ بزرگوں کی اس امانت کے ساتھ کیا کیا گیا، 7 دہائیاں گزر گئیں مگر قائد کی امنگوں کے مطابق آزاد، خود مختار اور ترقی یافتہ پاکستان نہ بن پایا، وہ پاکستان جسے اسلام کی تجربہ گاہ اور دنیا کے لئے مشعل راہ بننا تھا اس کے بجائے اسے بیرونی قرضوں، مختلف خلفشاروں کی نذر کر دیا گیا، افسوس اس وطن کو جسے اسلامی قوانین کے نفاذ، بنیادی حقوق اور بنیادی انسانی ضروریات کے حوالے سے صف اول میں کھڑا ہونا چاہیے تھا، فلسطین سمیت مظلوموں کی توانا آواز بننا تھا اس کی جگہ طبقاتی تفاوت، ہر پہلو سے عدل و انصاف کے فقدان اور انتہا پسندی نے لے لی۔

علامہ سید ساجد علی نقوی نے کہا: یہاں ذاتی خواہشات و سیاسی مفادات کو ملکی مفادات پر ترجیح دی گئی، عوام کے حقوق کی آواز اٹھانے والوں نے عوام کو طبقاتی تفریق، پسماندگی اور تنگدستی کی نذر کر دیا۔

انہوں نے مزید کہا: قائد کے پاکستان کو داخلی طور پر مضبوط، مستحکم اور خوشحال بنانے کےلئے لازم ہے کہ حکمران اور ارباب اختیار اچھے اور بروں میں تفریق کریں، ظالم و مظلوم، انتہا پسندوں و امن پسندوں میں فرق کئے بغیر توازن کی ظالمانہ پالیسیوں پر عمل پیراہوکر کبھی ملکی سلامتی اور قومی خدمت کا خواب شرمندۂ تعبیر نہیں ہوگا۔ترقی یافتہ ممالک میں شامل ہونے کےلئے آئین کی بالادستی اور قانون کی حکمرانی کے اصول کیساتھ نظام تعلیم میں صحیح معنوں میں اصلاحات اور بنیادی حقوق کے تحفظ سمیت تمام امور پر ملکی مفادات کو مقدم رکھا جائے۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha