اتوار 12 اکتوبر 2025 - 12:24
علم و تحقیق پر مبنی زندگی ہی کامیابی کی ضمانت ہے، ایمان اور عملِ صالح کے بغیر زندگی خسارے میں ہے: مولانا شمع محمد رضوی

حوزہ/ فاضل پور میں منعقدہ علمی و تحقیقی نشست میں مولانا سید شمع محمد رضوی نے کہا کہ حقیقی کامیابی صرف ایمان، عملِ صالح، صبر اور حق کی راہ میں استقامت سے حاصل ہوتی ہے۔ انہوں نے حضرت معصومہ قمؑ کو پاکیزگی و انصاف کی علامت قرار دیتے ہوئے معاشرے سے ناانصافی اور خود غرضی کے خاتمے پر زور دیا۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،فاضل پور میں کل دو پروگرام منعقد کیے گئے جن میں علمی و فکری مباحث کے ساتھ ساتھ ایصالِ ثواب کی مجلسِ عزا بھی شامل تھی۔ پہلا پروگرام حضرت معصومہ قمؑ کی حیاتِ طیبہ پر مبنی علمی نشست تھی، جب کہ دوسرا پروگرام آیت اللہ العظمیٰ سید علی سیستانی (مدظلہ العالی) کی اہلیہ محترمہ کی رحلت کے ایصالِ ثواب کے لیے منعقد کیا گیا۔

پروگرام میں متعدد علمائے کرام اور شعرائے کرام نے شرکت کی اور مختلف علمی موضوعات پر اظہارِ خیال کیا۔ اختتام پر مولانا سید شمع محمد رضوی نے خطاب کیا۔

انہوں نے اپنے بیان کے آغاز میں تنہائی میں گناہ سے بچنے کے موضوع پر چند احادیث بیان کرتے ہوئے کہا کہ میزان الحکمہ میں حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے منقول ہے: تنہائی میں بھی خداوندِ عالم کی نافرمانی سے بچو، کیونکہ وہی گواہ بھی ہے اور فیصلہ کرنے والا بھی۔

انہوں نے کہا کہ جو لوگ ظلم، ناانصافی اور بربریت میں مبتلا رہتے ہیں، وہ زندگی کے اصل مقصد سے بھٹک جاتے ہیں۔ ان کی زندگی خواہشات میں گزرتی ہے اور وہ حقیقی عدل و انصاف سے محروم رہتے ہیں۔ عدل و انصاف کا حقیقی نظام صرف وہاں قائم ہوتا ہے جہاں خدا سے قربت پائی جاتی ہے۔

مولانا سید شمع محمد رضوی نے کہا کہ حضرت معصومہ قمؑ پاکیزگی اور انصاف کا نام ہیں۔ معاشرے میں ناانصافی پیدا کرنے والے اور خود غرض عناصر کو پہچاننا ضروری ہے، کیونکہ ایسے لوگ اپنے ذاتی مفاد کی خاطر دوسروں پر بلاوجہ ترجیح دیتے ہیں اور خدا کے نظام سے دور ہوتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ جو اپنے دل میں خطاکاروں کی محبت بسائے رکھتا ہے، وہ ائمہ معصومینؑ اور حضرت معصومہ قمؑ سے دور ہو جاتا ہے، کیونکہ جہاں حق ہے وہاں باطل نہیں، اور جہاں باطل ہے وہاں حق نہیں۔

مولانا نے قرآنِ کریم کی سورہ العصر کی آیت "والعصر، إن الإنسان لفی خسر، إلا الذین آمنوا و عملوا الصالحات و تواصوا بالحق و تواصوا بالصبر" کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ایمان اور عملِ صالح کے بغیر انسانی زندگی خسارے کے سوا کچھ نہیں۔ کامیاب وہی ہیں جو ایمان رکھتے ہیں، عملِ صالح انجام دیتے ہیں اور ایک دوسرے کو حق اور صبر کی تلقین کرتے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ مومن کا عمل ہمیشہ تقویٰ کی بنیاد پر ہوتا ہے۔ اس موقع پر انہوں نے خدا کی مخلوق کے تین گروہوں کا ذکر کیا:

1. حیوانات کا گروہ – جن کی ساری کوشش صرف پیٹ کے لیے ہوتی ہے۔

2. دنیا پرست خواتین کا گروہ – جو محض دنیاوی زینت اور دکھاوے میں مگن رہتی ہیں۔

3. اہلِ ایمان کا گروہ – جو اپنے گھر، خاندان، قوم اور معاشرے کو دینی بنانے کی کوشش میں مصروف رہتے ہیں، سختیوں کا مقابلہ کرتے ہیں اور خلوص و خیر ان کا شعار ہوتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہی وہ لوگ ہیں جو دنیا اور آخرت دونوں میں کامیاب ہیں۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha