منگل 10 جون 2025 - 14:49
غدیر کا پیغام عام کرنا آج کے نوجوانوں کی اولین ذمہ داری

حوزہ/ حرم مطہر کریمہ اہل بیت حضرت معصومہ قم (س) کے خطیب نے غدیر کو اہل بیت (ع) کی ولایت کے مرکزی نقطہ کے طور پر بیان کرتے ہوئے کہا کہ غدیر "عید اللہ اکبر" ہے اور اس دن کو جوش و خروش سے منانا چاہیے۔ آج کی نسل کو کوشش کرنی چاہیے کہ حضرت علی (ع) کے فضائل کو پوری دنیا تک پہنچایا جائے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حجت الاسلام والمسلمین مہدی حسن آبادی نے گزشتہ شب حرم مطہر حضرت معصومہ (س) میں منعقدہ ایک پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے کہا: امام ہادی (ع) کا ارشاد ہے کہ دنیا ایک بازار کی مانند ہے جہاں کچھ لوگ فائدہ اٹھاتے ہیں اور کچھ نقصان میں رہتے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا: انسان کے وجودی بازار میں کوئی درمیانی راستہ نہیں ہے، یا تو فائدہ ہے یا نقصان۔ اور نقصان ایسا ہے جیسے اصل سرمایہ ہی کھو دیا جائے۔

حسن آبادی نے نشاندہی کی: انسان کی عمر گزر رہی ہے اور دنیاوی دلچسپیاں اسے غفلت میں مبتلا کر دیتی ہیں۔

انہوں نے زور دے کر کہا: انسان کو ایسی چیزوں کو جمع کرنے کی کوشش کرنی چاہیے جو اس کے لیے فانی دنیا سے باقی دنیا میں جانے کا زاد راہ بن سکیں، کیونکہ مال، گاڑی، مکان وغیرہ کو قیامت تک نہیں لے جایا جا سکتا۔

حرم مطہر بانوی کرامت کے خطیب نے یاد دلایا: کچھ لوگ مال جمع کرتے ہیں لیکن شرعی وجہات ادا نہیں کرتے، جن کا انہیں قیامت میں جواب دینا ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ اس دنیا میں صرف ایک گروہ ہی فائدہ اٹھاتا ہے جبکہ باقی سب لوگ نقصان میں رہتے ہیں۔ ایمان والے اور عمل صالح کرنے والے ہی خسارے سے بچتے ہیں اور اہل بیت (ع) کی ولایت ایمان کا ایک اہم رکن ہے۔

حجت الاسلام و المسلمین حسن آبادی نے غدیر کو اہل بیت (ع) کی ولایت کا مرکز بتاتے ہوئے کہا: امام صادق (ع) فرماتے ہیں کہ اگر کوئی غدیر کے دن ایک درهم بھی کھانے پر خرچ کرے تو وہ ایک لاکھ درهم کے برابر شمار ہوگا۔

انہوں نے تاکید کی کہ غدیر "عید اللہ اکبر" ہے اور اس دن کو جشن کے طور پر منانا چاہیے۔ آج کی نسل کو چاہیے کہ وہ حضرت علی (ع) کے فضائل کو عالمی سطح پر متعارف کرائے۔

انہوں نے مزید کہا: غدیر کے دن کھانا کھلانا بہت اہمیت رکھتا ہے اور اس کے بے شمار برکات ہیں۔ یہ دنیا میں حاصل ہونے والا سب سے بڑا فائدہ ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ جو کوئی خاندان عصمت و طہارت کی راہ میں خرچ کرے گا، اللہ اور اہل بیت (ع) اسے ہزار گنا بڑھا کر عطا فرمائیں گے۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha