۱۶ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۲۶ شوال ۱۴۴۵ | May 5, 2024
حسن نصر اللہ

حوزہ/ تحریک حزب اللہ لبنان کے سیکرٹری جنرل نے آج (بدھ) لبنان میں 33 روزہ جنگ میں کامیابی کی سالگرہ کے موقع پر اپنے خطاب میں کہا کہ سویڈن میں قرآن کریم کی بے حرمتی کا مقصد مسلمانوں اور عیسائیوں کے درمیان فتنہ کو ہوا دینا تھا ۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حزب اللہ لبنان کے سکریٹری جنرل نے عید الاضحی اور غدیر خم کی آمد پر مبارکباد پیش کرنے کے بعد سب سے پہلے سویڈن میں قرآن کریم کی بے حرمتی کے مسئلے پر خطاب کیا اور کہا:"دنیا کے ہر آزاد اور معزز شخص کو قرآن پاک کو جلانے کی مذمت کرنی چاہیے، ایک عیسائی شخص کے لیے مسلمانوں کی کتابوں کو جلانا محض ذاتی مسئلہ یا ذاتی رنجش نہیں ہے بلکہ اس حرکت کے پیچھے کچھ لوگ ہیں، جب ہمیں اس مجرم اور موساد کے درمیان تعلق کا پتہ چلا تو ہمیں معلوم ہوا کہ ایک شیطانی خیال مسلمانوں اور عیسائیوں کے درمیان جنگ کو ہوا دینا چاہتا ہے، اس قسم کی سوچ دنیا میں مسلمانوں اور عیسائیوں کے درمیان فتنہ پیدا کرنا چاہتی ہے۔

سید حسن نصر اللہ نے مزید کہا: اگر یہ عمل (قرآن پاک کی بے حرمتی) کو دہرایا جاتا ہے تو ہمیں اس کی جائز طریقے سے مذمت کرنی چاہیے اور فتنہ کے جال میں نہیں پڑنا چاہیے، مسلمان اور عیسائی ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کریں اور ایک دوسرے کے مقدسات کا احترام کریں اور فتنہ کے جال میں نہ پھنسیں۔

انہوں نے کہا: مغربی ممالک مذہبی مقدسات کا احترام نہیں کرتے، ان کا پورا ھم و غم صرف پیسے پر مرکوز ہے۔ اسلامی ممالک نے جب تعلقات منقطع کرنے کی دھمکی دی اور انہیں لگا کہ ہماری منفعت کو نقصان پہنچے گا تو وہ کانپ گئے انہوں نے فوری پر قدم پیچھے ہٹا لئے، ہمیں اپنے ملک اور حکومتوں کی حوصلہ افزائی کرنی چاہیے کہ وہ بین الاقوامی اداروں میں اپنی کارروائیاں جاری رکھیں اور اس طرح کی توہین کو روکیں۔

حزب اللہ کے سکریٹری جنرل نے 33 روزہ جنگ پر گفتگو کرتے ہوئے کہا: جولائی 2006 کی جنگ لبنان اور خطے کی تاریخ کا ایک اہم، بڑا اور فیصلہ کن واقعہ تھا۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .