۸ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۸ شوال ۱۴۴۵ | Apr 27, 2024
قرآن کریم

حوزہ/ ہندوتوادی مودی حکومت کے باوجود سویڈن میں قرآن مجید کو نذر آتش کرنے کے واقعہ کے خلاف او آئی سی کی مذمتی قرارداد میں ہندوستان کی حمایت کو انتہائی اہم قرار دیا جا رہا ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل نے بدھ کے روز قرآن مجید کی بے حرمتی کے خلاف مذمتی قرارداد منظور کرتے ہوئے انسانی حقوق کمیشن سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ایسے واقعات کی تحقیقات کرکے رپورٹ پیش کرے۔

ہندوستان نے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل میں سویڈن میں قرآن کی بے حرمتی کے واقعہ کے خلاف اسلامی ممالک کی تنظیم (او آئی سی) کی قرارداد کی بھی حمایت کی، او آئی سی کی جانب سے پاکستان اور فلسطین کی جانب سے پیش کی گئی اس قرارداد کی حمایت میں 28 اور مخالفت میں 12 ووٹ ڈالے گئے جب کہ 7 ممالک نے ووٹنگ سے پرہیز کیا۔

گزشتہ دنوں سویڈن میں قرآن مجید کو پھاڑنے اور نذرآتش کرنے کے واقعے سے عالم اسلام میں غم و غصہ کی لہر دوڑ گئی، اور اس واقعے کی بھرپور مذمت کی گئی، اس سے قبل ڈنمارک کے ایک انتہائی دائیں بازو کے گروپ نے قرآن مجید جلا کر کتاب اللہ کی بے حرمتی کی تھی، گزشتہ چند برسوں کے دوران سویڈن اور یورپی ممالک میں قرآن مجید کو نذر آتش کرنے کے متعدد واقعات رونما ہو چکے ہیں، جس پر مسلمانوں نے غم و غصے کا اظہار کیا ہے۔

امریکہ اور مغربی ممالک نے ایسے حالات میں قرآن جلانے کے واقعات کی حمایت کی ہے جب اقوام متحدہ نے اس توہین آمیز فعل کے خلاف آواز اٹھائی ہے۔

درحقیقت جن ممالک نے مذمتی تحریک کی حمایت میں ووٹ نہیں دیا وہ قرآن پاک یا کسی اور مذہبی متن کی سرعام بے حرمتی کی مذمت نہیں کرنا چاہتے، ان ممالک کے اندر اس رجحان کی مخالفت کرنے کی سیاسی، قانونی اور اخلاقی جرات نہیں ہے۔

جب کہ ہندوتوادی مودی حکومت کے باوجود اقوام متحدہ میں مذمتی قرارداد کے حق میں ہندوستان کا ووٹ ایک ایسا ہے جس نے بہت سے لوگوں کی توجہ مبذول کرائی ہے، سویڈن میں قرآن مجید کو نذر آتش کرنے کے واقعہ کے خلاف او آئی سی کی مذمتی قرارداد میں ہندوستان کی حمایت کو انتہائی اہم قرار دیا جا رہا ہے۔

اسلامی ممالک کی تنظیم او آئی سی نے کشمیر میں آرٹیکل 370 کو ہٹانے اور مسلمانوں کے خلاف بڑھتے ہوئے تشدد جیسے مسائل پر مودی حکومت کو کئی بار تنقید کا نشانہ بنایا ہے،او آئی سی نے دسمبر 2022 میں ایک بیان بھی جاری کیا تھا جس میں مودی سے جموں و کشمیر میں آرٹیکل 370 کو بحال کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .