حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایک اسرائیلی جنرل نے اعتراف کیا ہے کہ صہیونی فوج حزب اللہ کے الرٹ کمانڈوز کی طاقت سے خوفزدہ ہے اور اسلامی مزاحمتی گروپ کی بڑھتی ہوئی طاقت سے پریشان ہے۔
اسرائیلی جنرل آئزک بریک نے کہا کہ ہمیں یاد رکھنا چاہیے کہ ویتنام میں چاول پیدا کرنے والے کسانوں نے امریکہ کو شکست دی، جو کہ جنگ جیتنے کے لیے صرف ٹیکنالوجی پر انحصار نہ کرنے کی ایک مثال ہے، بلکہ جنگ میں فوجیوں کی خود اعتمادی اور ان کی ہمت ہی اس کے نتائج کا تعین کرتی ہے۔
دنیا نے گزشتہ دو دہائیوں کے دوران دیکھا ہے کہ حزب اللہ نے کم ہتھیاروں اور سہولیات کے باوجود صیہونی حکومت کو میدان جنگ میں شکست دی ہے، سال 2000 اور 2006 میں حزب اللہ کے خلاف اسرائیلی فوج کی شکست کو کبھی فراموش نہیں کیا جا سکتا۔
جنرل بریک نے کہا کہ حالیہ واقعات اس بات کی واضح مثال ہیں کہ صیہونی حکومت کی حکمت عملی کمزور پڑ رہی ہے، یہی وجہ ہے کہ وہ کسی نئی جنگ کے لیے تیار نہیں ہے اور اگر جنگ شروع ہوئی تو اسے روزانہ ہزاروں راکٹوں کا سامنا کرنا پڑے گا۔